کراچی (خصوصی رپورٹ)اربن ڈیموکریٹک فرنٹ (UDF)کے بانی چیرمین ناہید حسین نے کہاہے کہ ملک میں بچوں کی اموات ظاہر کرتی ہیں کہ ہمارے حکمراں اور سیاست دانوں نے پاکستان کے مستقبل کے معماروں کے خاتمے کا بیڑہ اٹھارکھا ہے تاکہ ملک کی آبادی بھی کم ہو ارو IMF کے قرضوں کی وصولی سے چار پیسے بھی بچ جائیں کیونکہ کرپشن بھی تو کرنی ضروری ہے اس کے بغیر جمہوریت کا حسن مکمل نہیں ہوسکتا۔
انہوں نے کہا حکومت بجائے دھرنے والوں کی جاسوسی کرنے اور ان کا کچہ چھٹہ حاصل کرنے کے بجائے وہ اگر قوم کے بنیادی حقوق کی طرف توجہ دیں تو ان کی حکومت ڈینجر زون سے ویسے ہی محفوظ رہ سکتی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے مزید کہا ہمارے ملک میں کافی عرصہ سے سرکاری ہسپتالوں میں بچوں کی اموات ایک مہمہ بن گئی ہے پاکستان کا کوئی بھی چھوٹا بڑا شہر ان اموات سے محفوظ نہیں خاص طور پر صوبہ پنجاب کے مختلف ہسپتالوں میں نو مولود اور دیگر کم عمر بچے آکسیجن کی نہ ہونے کے علاوہ ڈاکٹروں کی لاپرواہی اور غفلت سے مرچکے ہیں اور یہ سلسلہ ابھی جاری ہے
گزشتہ دنوں سرگودھا میں بھی آکسیجن نہ ملنے کی باعث کئی بچوں کی ہلاکتیں ہوئی ہیں کچھ عرصہ قبل پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کی جناح ہسپتال میں بھی بجلی کی بندش سے کئی نومولود بچے اپنی جان گنوابیٹھیں۔ جہاں تک قحط زدہ افلاس زدہ تھر کا تعلق ہے وہاں روزانہ کی بنیاد پر بچوں کی اموات جاری ہے ، انہوں نے کہا پولیوویکسین کی کرپشن کے نتیجے میں معزور بچوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے جس پر تاحال سوائے وعدوں اور دعوں کے قابونہیں پایا جاسکا ہے، ناہید حسین نے کہا دنیا بھر میں پٹرول کی قیمتیں کئی بار کم ہوچکی ہے جبکہ ہماری حکومت نے خود پر جبر کرکے ایک بار دس روپے پٹرول پر کم کردئیے جبکہ اسے کم از کم پچاس روپے کم کرنے چاہیے تھے
اس کے علاوہ قوم بجلی پانی اور صحت و صفائی سے محروم ہے تھر کے باسی عذائی قلت سے مررہے ہیںجبکہ سیاست دانوں کو اپنی اس مجرمانہ غفلت کا نہ تو اندازہ ہے اور نہ ہی احساس ہے سمجھ میں نہیں آتا کے ہمارے حکمران بیس کروڑ کی آباد ی میں سے کتنے کروڑ کی اموات کا حساب دیں گے اﷲ ہی رحم کرے۔ انہوں نے کہا قوم نوح قوم عاد اور قوم ثمود کے علاوہ بنی اسرائیل کا انجام اپنی صرف ایک ایک نافرمانیوں پرہوا اور ہمارے حکمرانوں کی نافرمانیاں ان گنت ہے ان کا انجام کیا ہوسکتا ہے اس احساس سے ہمارے رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں جبکہ ہمارے حکمران مطمئن نظر آتے ہیںاسے فرعو نیت کے علاوہ کچھ بھی نہیں کہا جاسکتا۔ ایک سوال کے جواب میں ناہید حسین کے کہا ملک میں جمہوریت کے علمبرداروں نے بلدیاتی نظام کو سرے سے ہی ختم کر دیا ہے
جسکی سب سے بڑی خرابی یہ ہے کہ ملک کوعوامی نمائندے اور مستقبل کی قیادت تیار کرنے والی نرسری ہی نہیں ہے جسکے سبب ملک پر دوبڑی سیاسی جماعتیں قابض ہیںاور باری باری اقتدار کے مزے لوٹھنے کا کھیل کھیل رہی ہے ان کی بلا سے قوم زندہ رہے یہ نہ رہے مگر جمہوریت قائم رہے ،بقول ان سیاست دانوں کے یہی جمہوریت کا حسن ہے۔