کراچی (خصوصی رپورٹ) اربن ڈیموکریٹک فرنٹ (UDF)کے بانی چیرمین ناہیدحسین نے کہاہے کہ انتخابی اصلاحات وقت کا تقاضہ ہے عوامی مفادات کے تحت دور رس اقدامات کیئے جائے 62اور63آرٹیکل کا نفاذ نا گزیر ہے موجودہ صورتحال کا جلد سے جلد سیاسی حل حکومت اور عوام کے مفاد میں ہے تاخیر کسی بھی المئیے کا پیش خیمہ ہوگی ۔ انہوں نے کہاں کے اختلاف رائے جمہوریت کا حسن ہے لیکن اختلاف برائے اختلاف اور زاتی انا امریت کی واضح نشانی ہے تمام اسٹیک ہولڈرز کو چاہئے کے ملک وقوم کے و سیع تر مفاد میں فیصلے کریں یہ وقت کی ضرورت ہے۔
باہمی اتفاق و اتحاد سے جمہوریت کو مستحکم کیا جاسکتا ہے انہوں نے کہا کہ تبدیلی ہر شخص چاہتا ہے لیکن پوری قوم تبدیلی کے انتظار میں اعصابی تنائو کا شکار ہوچکی ہے مگر اسے کہی سے بھی کوئی امید کی کرن نظر نہیں آرہی ہے کیونکہ حکومت اور اس کے اتحادی سیاسی چالیں چل رہے ہیںگزشتہ دنوں پارلیمنٹ کے اختتامی اجلاس میں صرف عمران خان اور طاہر القادری کو نشانہ بنایا گیا ہے جس کا مقصد انہیں ملک کے خلاف اقدامات میں ملوث کرانا تھا حالانکہ پارلیمنٹ میں موجودہ حکمران اور چند ایک وزیر ماڈل ٹائون کے قاتلوں میں نہ صرف شمار ہیں بلکہ وہ اسلام آباد میں بھی قتل کے ارتکا ب میں شریک رہے ہیں جبکہ سیکڑوں زخمی بھی ان کی منشہ کے مطابق بقول ذرائع زخمی غائب کرادئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا ظلم اور بربربیت کی یہ داستان موجودہ حکومت کا ہمیشہ پیچھا کرتی رہے گی بجائے اس کے کہ اپنی غلطیاں تسلیم کرتے ہوئیے اپنی حماقتوں کا ازالہ کیا جاتا حکومت حکمران اور اپوزیشن کے علاوہ اتحادی جماعتیں مارچ کرنے والوں کے خلاف اکٹھی ہوکر آئیندہ کا لاعہ عمل تہہ کر چکی ہیں جسکا نتیجہ انتشار انتشار اور مزید انتشار کی صورت میں نکلے گا اسے جمہوریت نہیں بلکہ بدترین امریت یقینا کہا جاسکتا ہے اور اگر جمہوریت کا پاس ہوتا تو پھر تحریک انصاف اور پاکستانی عوامی تحریک کا موقف بھی سنا جاتا مگر ایسا نہیں ہوا کیا یہ جمہوریت ہے ؟؟؟ ان خیالات کا اظہار انہوں نے Human Rights Associationکے وفد سے ملاقات میں کیا وفد کی قیادتHRAکے صدر رشید زمان کررہے تھیں
ناہید حسین نے مزید کہا کہ حکومتوں اور حکمرانوں کے علاوہ من حیث القوم ہم سب مفاد پرست ظالم اور بد کردار ہوچکے ہیں ہم خواتین اور بچیوں کو کارو کاری کے نام پر قتل کردیتے ہیں ان کے چہروں پر تیزاب پھینک دیتے ہیں اجتماعی زیادتی کا ارتکاب کرتے ہیں اس کے باوجودسزا سے بچ جاتے ہیں کیونکہ ماتحت عدالتیں آزاد ہونے کی بجائے ماتحت ہوتی جارہی ہیں ملک کے فیصلے اپنی عوام کے حق میں کرنے کے بجائے ظالموں کے حق میں کرتے ہیں اپنی عوام کو غربت کی زنجیروں میں جکڑ کر ان سے ان کے حقوق چھین لئیے جاتے ہیں۔ تعمیراتی کاموں کے نام پر اربوں روپے حاصل کرکے خود ڈکار جاتے ہیں نتیجہ کے طور پر تمام منسوبے بارشوں اور سیلابوں کی نظر ہوجاتے ہیں جسکا منظر نامہ آپ روزانہ ٹی وی پر دیکھ رہے ہیں۔ ناہید حسین نے آخر میں کہا اشرافیہ اور سٹیٹس کو کسی صورت قبول نہیں عوام تبدیلی جاہتے ہیں انہوں نے کہا اصلاحات کا خیر مقدم کریں گے تمام سیاسی جماعتیں مشترکہ طور پر عوامی مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے انتخابی اصلاحات لائیں تو اربن ڈیموکریٹک فرنٹ اس کی غیر مشروط حمایت کرے گی۔