اربن ڈیموکریٹک فرنٹ (UDF)کے بانی وچیئرمین ناہید حسین نے کہاہے کہ سندھ اسمبلی انتہائی افسوسناک اورآئندہ جمہوریت کی روح کے خلاف ہے

کراچی : اربن ڈیموکریٹک فرنٹ (UDF)کے بانی وچیئرمین ناہید حسین نے کہاہے کہ سندھ اسمبلی اورقومی اسمبلی کے اراکین اسپیکر سندھ اسمبلی اورقومی اسمبلی وزراء معاون خصوصی کی تنخواہوں ،الائونسسز اورمراعات میں تاحیات اضافے کا بل انتہائی افسوسناک اورآئندہ جمہوریت کی روح کے خلاف ہے اوراپوزیشن جماعتوں کی طرف سے خاموشی سے واضح ہوتاہے کہ اپنے مفادات کے لئے تمام ارکین یکجاہیں۔

انہیں ملک کے عوام کی مشکلات سے قطعی کوئی سروکارنہیں انہوں نے کہاکہ پانچ برسوں میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اوربیروزگاری کی خبریں عوام کامنہ چڑھانے کے لئے کافی ہیں اہم بات یہ ہے کہ اراکین اسمبلی کے انتقال کے بعداسکی بیوہ یاشوہرکو بھی یہی مراعات تاحیات حاصل ہونگی اوریہ لوگ تاحیات وی آئی پی لائونج استعمال کرتے رہینگے جبکہ وزراء کی تنخواہ بشمول الائونسز70ہزارسے بڑھاکر1لاکھ9ہزار2سورروپے کردی گئی ہے۔

پہلی مرتبہ موبائل فون کی مد میں 10ہزارروپے ماہانہ حاصل ہونگے اس کے ساتھ ہی ٹریولنگ الائونس بھی 20روپے فی کلومیٹر کردیاگیابڑے افسوس کے ساتھ کہناپڑرہاہے کہ ان اراکین اسمبلی نے عام آدمی کے زخموں پرمرہم رکھنے کے لئے توکوئی بل پاس نہیں کرایاالبتہ اپنی ریٹائرمنٹ کے بعدبھی سرکاری پرٹوکول اوروظائف کاخواب دیکھ رہے ہیں جو شرمناک ہے اورافسوسناک بات یہ ہے کہ اراکین اسمبلی نے اپنی تنخواہوں میں اضافہ 2سال پہلے ہی کروادیاتھایوں یہ تمام الائونسزانہیں واجبات کے ساتھ ملیں گے اورمراعات کے اس اعزازیہ کا70%فیصد بھی ساری زندگی ملتارہے۔

گا ان خیالات کا اظہارانہوں نے وکلاء کے ایک وفد سے ملاقات میں کیاوفد کی قیادت شیرافضل ایڈووکیٹ کررہے تھے ناہید حسین نے مزید کہاکہ دنیاکی جمہوری حکومتیں قومی خزانے اوروسائل کانہایت محتاط استعمال کرتی ہیں اوراس سلسلے میں نہایت ذمے دارانہ رویہ اختیارکرتی ہیں دنیاکی جمہوری قوتوں کے اراکین پارلیمنٹ اپنے آپ کوعوام کوسامنے جوابدہ مقرر کرتے ہیں اورقومی خزانے ووسائل سے ایک ایک پائی کے استعمال کے جوابدہ ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہاجس قدرمراعات اورشاہ خرچیاں ہمارے ارکان پالیمنٹ حاصل کرتے ہیں دنیاکے ترقی یافتہ اورحقیقی جمہوری ممالک میں اس کاتصور بھی نہیں کیاجاسکتاناہید حسین نے آخر میں کہاکہ اراکین اسمبلی نے اپنی تنخواہوں اورمراعات میں غیرمعمولی اضافے سے انتہائی غلط روایت قائم کی ہے کیونکہ اگرپانچ سال کے لئے منتخب ہونے والی تمام اسمبلیاں اس روش کواپناتی ہیں تو قومی خزانے پرمستقل ایسابوجھ مسلط ہوگاجس سے جان چھڑانامشکل ہوجائے گی۔

انہوں نے کہاکہ ذاتی جیبیں بھرنے کی روش ہر لحاظ سے قابل مذمت ہے اورہم مطالبہ کرتے ہیں اپوزیشن جماعتوں کے سربراہوں سے کہ وہ ہمارے اس احتجاج کا ساتھ دیں اورخود بھی سخت احتجاج کریں تاکہ قومی خزانے پرغیر ضروری بوجھ نہ ڈالاجائے کیونکہ یہ سب صاحب حیثیت لوگ ہیں اس لئے انہیں اس ذاتی لالچ وحوس کاشکارنہیں ہوناچاہیئے اورایک بات انہیں اچھی طرح سمجھ لیناچاہیئے کہ یہ ملک ان کے باب داداکی جاگیر نہیں ہے کیونکہ ملک پر قابض حکمراں خودکوکسی بادشاہ سے کم نہیں سمجھ رہے ہیں۔