اربن ڈیموکریٹک فرنٹ(UDF) کے بانی و چیئرمین ناہید حسین نے کہاہے کہ پاکستان ہندوستان کو پسندیدہ ملک قرار دینے پر تلاہوا ہے

کراچی : اربن ڈیمو کریٹک فرنٹ(UDF) کے بانی و چیئر مین ناہید حسین نے کہاہے کہ پاکستان ہندوستان کو پسندیدہ ملک قرار دینے پر تلاہوا ہے اور جبکہ بھارت پانی پرقبضہ کرکے پاکستان کو بنجر کرنے پرتُلا ہوا ہے بھارت کی آبی جارجیت خطے میں ایٹمی جنگ کا پیش خیمہ بن سکتی ہے اور اگر بھارت کے ساتھ پانی کا مسئلہ حل نہ ہوا تو سنگین جنگ کے خطرات موجود ہیں تقسیم ہندسے پہلے بھارت کو دریائوں سے صرف 6 ملین ایکڑفٹ پانی ملتا تھا مگر پھر اس کے حصے میں 32 ملین ایکڑفٹ ہو گیا۔

انہوں نے کہا بھارت نے پاکستانی دریائوں پرڈیم بنالئے ہیں اوراب تک ان ڈیموں سے 12700 میگاواٹ بجلی پیداکرنے کے منصوبے پیدا کر چکاہے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے ایک ہنگامی اجلاس سے اپنے خطاب میں کیا ناہید حسین نے مزید کہاکہ پاکستان ایک ذرعی ملک ہے اس کی 35 ملین ایکڑذرعی عرضی نہروں اورٹیوب ویلوں سے سیراب ہوتی ہے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ منگلا، تربیلا اور چشمہ میں ریت اورمٹی کے جمع ہوجانے کی وجہ سے پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں تیزی سے کمی آرہی ہے پرانے ڈیموں میں مٹی بھرنے سے پانی ذخیرہ کرنے کے لئے ڈیموں کی تعمیرکی ضرورت تھی۔

جبکہ بھارت پاکستان کے دریائوں پر ایک کے بعد ایک ڈیم بنا رہا ہے مگر ان کے خلاف نہ تو حکومت،نہ تو سیاستدانوں اورنہ ہی عوام کی طرف سے احتجاج کیا گیا لیکن جب بھی پاکستان نے کوئی ڈیم بنانے کا اعلان کیا تو ہماری سیاسی جماعتوں کی طرف سے فوراً احتجاج شروع کر دیا جاتا ہے اور یہ وہ سیاسی جماعتیں ہیں جن کے تانے بانے بھارت سے وابستہ ہیں ۔ناہید حسین نے کہا کہ پاکستان کے حکمران، پاکستان کے بجائے سیاسی مفادات کی نظر ہوتے آئے ہیں ہمارے ارباب اختیار نے نہ تو اس حقیقت کی جانب توجہ دی کہ ڈیموں کی زندگی تیزی سے کم ہورہی ہے اور نہ ماحولیاتی تبدیلیوں کی فکر کی حالانکہ پاکستان کا کالا باغ ڈیم کا منصوبہ دنیاکے چند بہترین اور منافع بخش منصوبوں میں سے ایک ہے۔

جس کو پاکستان دشمن قوتوں نے اس قدر متنازعہ بنا دیا ہے کہ آج اس کی تعمیر ناممکن حد تک مشکل ہو چکی ہے انہوں نے کہا کہ یہ ہماری بدقسمتی نہیں تو اور کیا ہے کہ بھارت پاکستان کے دریائوں پر ڈیم بنائے مگر جب بھی پاکستان میں ڈیم بنانے کی بات کی جاتی ہے تو پاکستان کے اندر ہی سے احتجاج شروع کر دیا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ارباب اختیارہیں کہ بھارت کو ڈیم بنانے سے روک نہیں پارہے بھارت جس رفتار سے پاکستان کے آبی وسائل پر قبضہ کر رہا ہے جو پاکستان کو بغیر کسی فوجی حملے کے تباہ کرنے کی سازش ہے انہوں نے کہاکہ دریائے چناب اور جہلم کا 80 %فیصد اور سندھ کا 65%فیصد پانی اپنی حدود میں روکنا بھارت کی غیر قانونی اور غیر اخلاقی سازش ہے۔

ناہید حسین نے انکشاف کیا کہ بھارت 2014 تک ان دریائوں کا ساراپانی شمال سے جنوب کی طرف موڑنے کے منصوبے مکمل کرلے گا۔ حکومت پاکستان فوری طور پر یہ مسئلہ عالمی ثالثی عدالت میں لے جائے اور بھارتی آبی منصوبوں پر نظر رکھنے کے لئے مستقل لائحہ عمل تیار کرے اور اس حوالے سے ایک مستقل ادارہ بنایا جائے انڈین واٹر کمشنر کی طرز پرپاکستان کاادارہ بھی فعال بنایاجائے ۔ناہید حسین نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ فوری طور پر کالا باغ ڈیم سمیت تمام ڈیم تعمیر کئے جائیں اس کے علاوہ حکومت فوری طور پر بھارتی آبی جارحیت کے خلاف عالمی عدالت اور اقوام متحدہ سے رجوع کرے ورنہ بھارت ہماری زراعت تباہ کر دے گا۔

اگر حکمرانوں نے بھارتی آبی جارحیت کے خلاف قوم میں اتحاد پیدا نہ کیا تو ہر طرف اڑتی خاک، بھوک، ننگ اورقحط سالی کا راج ہو گا اور اگر ایسا ہوا تو جنوبی ایشیامیں امن کی آشا کو کسی طور پر بھی امن کی ضمانت نہیں دی جاسکتی۔ ناہید حسین نے آخر میں کہا کہ عالمی برادری کو بھی چاہیے کہ وہ بھارت کوپاکستان کے آبی استحصال سے بعض رکھنے میں ناکام رہی توخطہ دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان جنگ سے عالمی امن متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔