کراچی(خصوصی رپورٹ)اربن ڈیموکریٹک فرنٹ (UDF)کے بانی چئیرمین ناہید حسین نے کہا ہے کہ اسرائیلی دہشت گردی خطے میں تباہی مچا رہی ہے کیونکہ اسرایئل نے عزہ پر حملہ کرکے 2000سے زائد فلسطینیوں کو شہید اور سینکڑوں کو زخمی کردیاہے جس پر اقوام متحدہ اور OICاور دیگر مسلمان ممالک گونگے جب کے امریکہ اس واقعہ کے باوجود اندھا ہوچکا ہے اور اگر اس قسم کی کوئی حرکت کسی مسلمان ملک نے کی ہوتی تو تمام یورپ کے علاوہ امریکہ اکھٹے ہوکر اسے تباہ و برباد کردیتے حالانکہ صرف مفروضوں کی بنیاد پر امریکہ نے عراق اور افغانستان کو تاراج کرکے وہاں اپنی خود ساختہ لولی لنگڑی اجاراداری قائم کرلی تھی جو اب اسے مہنگی پڑھ رہی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف بلائے گئے ایک ہنگامی اجلاس سے اپنے خطاب میں کی۔ناہید حسین نے مزید کہا عراق سے صدام حسین کا خاتمہ امریکہ نے کرتو دیا مگر اس کے بدلے دنیا آج ابوبکر بغدادی کو ایک انتہا پسند سفا ک بنیاد پرست کی طور پر جان چکی ہے جسکے متعلق روایا ت ہے کہ وہ دشمنوں کا گلہ کاٹ کر درختوں پر لٹکادیتا ہے اس کی اس دہشت نے عراق کے ایک و سیح علاقہ کو اس کے زیر تسلط کرا دیا ہے وہ بڑی تیزی کے ساتھ کابل سے مشہد اور کربلا کی طرف پیش قدمی کرنا چاہتا ہے خود کو ہاشمی کہلوانے والا ابوبکر بغدادی سعودی عرب کو بھی خاطر میں نہیں لاتا بلکہ وہ سعودی باشندوں کو قریش کہہ کر اپنی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے ان پر چھا جانے کی کوشش کررہاہے اور ایسے میں اسرائیلی دہشت گردی جس پر امریکہ کی خاموش حمایت خطے میں کیا رنگ لاسکتی ہے اسکا اندازہ لگانا مشکل نہیں ہے۔
ناہید حسین ن کہا بد قسمتی سے مسلمان ملکوں خصوصاً پاکستان سمیت دیگر عرب ممالک کا جھکائو ہمیشہ یورپ اور امریکہ کی جانب رہا ہے جسکہ کے نحس اثرات اس پورے خطے میں منفی انداز میں پڑے یہی وجہ ہے کہ اسلامی ملکوں سمیت پاکستان میں بنیاد پرستی اور دہشت گردی نے اپنی جڑیں پکڑی جسمیں القاعدہ کا نام سر فرہست ہے اس کے بعد حماس PLOطالبان حزب التحریر اور جیش محمد کا نام بھی امریکہ اور یورپ نے دہشت گرد تنظیموں میں شمار کرلیا ہے جب کے اسرائیلی غنڈہ گردی اور بدمعاشی انہیں نظر نہیں آتی انہوں نے کہا یورپی یونین اور امریکہ کے دہرے کردار نے پوری دنیا کو ان دیکھے خطرات میں ڈال دیا جسکا نتیجہ سوائے تباہی و بربادی کے کچھ نہیں ہے۔
ناہید حسین نے آخر میں کہا ویسے بھی پاکستان میں شمالی وزیر ستان کے اپریشن کے بعد سینکڑوں طالبان اور غیر ملکی تنظیموں سے تعلق رکھنے والے ازبک وچیچن افغانستان کے علاوہ دیگر ملکوں کے طرف کوچ کرچکے ہیںایسے میں اسرائیلی غنڈہ گردی انہیں ایک بار پھر آپس میں امریکہ واسرائیل کے خلاف متحد کردیگی کیونکہ مذہب پرانچ آجائے اور مسلمان اس ازیت کو برداشت کرلیں ایسا ممکن ہی نہیں لہٰذا اقوام متحدہ ان باریکیوں کا ادا رک کرتے ہوئے اس خون خرابے کو ختم کرائیں ورنہ معاملہ ہاتھ سے نکل جائیگا۔