اربن ڈیموکریٹک فرنٹ (UDF)کے بانی وچیئرمین ناہید حسین نے کہاہے کہ کراچی کے بعض علاقے منی وزیرستان بن چکے ہیں
Posted on February 17, 2013 By Noman Webmaster کراچی, مقامی خبریں
(کراچی)اربن ڈیموکریٹک فرنٹ (UDF)کے بانی وچیئرمین ناہید حسین نے کہاہے کہکراچی کے بعض علاقے منی وزیرستان بن چکے ہیں کراچی میں بھتہ خور،اسلحہ مافیا،قبضہ گروپ،لسانی ،مذہبی،گروہی اورفرقہ واریت میں ملوث گروپوں سمیت 49کالعدم،شدت پسندتنظیمیں بے گناہوں کا خون بہارہی ہیں اورشہریوں کا کوئی غمگساراورپرسان حال نہیں ادارے،سیاسی جماعتیں اورارباب اختیارسب جانتے ہیں اور سمجھتے ہیں لیکن کراچی کے حالات پرکسی نے بھی سنجیدگی اختیارنہیں کی۔۔
پولیس اور رینجرزسے لیکرسب پوائنٹس اسکورنگ کررہے ہیں جس کی وجہ سے کراچی آج دہشت گردی کی وجہ سے جل رہاہے لیکن اس آگ کو بجھانے والاکوئی نہیں آگ میں تیل ڈال کرہوادینے والے،زخموں پر مرہم رکھنے والے کم اورکفن پہنانے والے بہت ہیں گولیاں چلانے والوں کوروکنے والے کم اورسلحہ لائسنس جاری کرنے والے بہت ہیں کراچی کاغم بانٹنے والے کم پرکراچی پردکھاواکرنے والے بہت ہیں ان خیالات کا اظہارانہوں نے نارتھ ناظم میں ڈاکٹر اے ایم خان کی طرف دیئے گئے عشائیے میں خطاب میں کیا۔انہوں نے مزیدکہاٹارگٹ کلنگ اوربھتہ کراچی کے ماتھے پرکلنک کے ٹیکے کی حیثیت رکھتے ہیں۔
اس پڑھے لکھے لوگوں کے شہرمیں لوٹ مارکایہ عالم ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ تک محفوظ نہیں چلتی ویگنوں،بسوں،کوچزمیں لٹیرے عوام کو لوٹ کر فرار ہوجاتے ہیں بینک دن دہاڑے لوٹ لئے جاتے ہیں اورخفیہ کیمروں کی فوٹیج کی موجودگی کے باوجودڈاکوئوں کے بارے میں معلوم تک نہیں ہوتاکہ وہ کہاں سے آئے اور کہاں چلے گئے بھتہ خوری یاپرچی اب اس میٹروپولیٹن شہرکی پہچان بن چکی ہے انہوں نے کہاکہ نوبت یہاں تک آپہنچی ہے کہ KESCنے بھی تاجروں سے بھتہ وصولی شروع کردی ہے۔
کھارادراورمیٹھادرکی مارکیٹوں میں غلط میٹر ریڈنگ کے بل بھیجے جارہے ہیں دوکانداروں سے کہاں جارہاہے کہ 5ہزار روپے دوورنہ تمہارے میٹرمیں نیوٹرل بریک دکھادینگے،نیوٹرل بریک دکھاکر15سے20ہزارروپے کے بل بنادیئے جاتے ہیں اورافسرانِ بالاسے مل کرکمپیوٹرپربھی چڑھادیئے جاتے ہیںاور کوئی پرسانِ حال نہیں،ناہیدحسین نے کہااس کے علاوہ کراچی کی500سے زائد مارکیٹس بھتہ خورگروپس کے نشانے پرہے پرچیوں کی آمد میں بہت تیزی آگئی ہے۔
پچھلے تین چار ماہ میں شہر قائدمیں بھتہ وصولی میں تین سے چارگناہ اضافہ ہواہے اس وقت کراچی کی مارکیٹوں سے یومیہ بنیادوں پرڈیڑھ سے دوارب روپے کا بھتہ وصول کیاجارہاہے ادائیگی نہ کرنے والے افرادکوٹارگٹ کلنگ کے ذریعے ماردیاجاتاہے۔80فیصد سے زائدشہرکی مارکیٹیں بھتے کی لپیٹ میں آچکی ہیں اورہماری جمہوری حکومت بھنگ پی کرسورہی ہے مسائل اب بات چیت کے بجائے سڑکوں پر ہی حل ہوتے دکھائی دے رہے ہیں ناہید حسین نے کہاکراچی کے دشمنوں یادرکھو،کراچی سے مت کھیلوںٹھاٹ پڑارہ جائے گاکراچی کی آگ سے ایک کا نہیں سب کا گھرجلے گاصرف راکھ ہی مقدربنے گی کیونکہ کراچی ابھی مکمل وزیرستان بنانہیں ہے اسے روکو۔