اربن ڈیموکریٹک فرنٹ (UDF)کے بانی وچیئرمین ناہید حسین نے کہاہے کہ بلوچستان کی آدھی آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزاررہی ہے

اربن ڈیموکریٹک فرنٹ (UDF)کے بانی وچیئرمین ناہید حسین نے کہاہے کہ بلوچستان کی آدھی آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزاررہی ہے سندھ اور پختونخواہ میں غربت کی سطح ایک جیسی ہے پنجاب میںاس کی شرح28%فیصد ہے جبکہ گائوں میں غربت کی سطح 34%فیصد ہے اور اس حوالے سے معلوم یہ ہوتاہے کہ پاکستان میں غربت اورمفلسی کامسئلہ زمین سے جڑاہواہے اور اسی وجہ سے غربت کا مسئلہ جاگیر داری اور قبائلی نظام سے جڑاہواہے۔

جب تک ملک سے جاگیرداری نظام کا خاتمہ نہیں ہوگا عوام کی حالت میں کوئی بہتری نہیں آسکتی ان خیالات کا اظہارانہوں نے عہدیداران و کارکنان کی فکری نشست سے خطاب میں کیاانہوں نے مزید کہاکہ پاکستان کی معشیت کا دارومدار دیہات کی زندگی پرہے اور ملک میں غربت کا معیاربھی ہم اپنے دیہات کی آبادی سے لگاسکتے ہیں کیونکہ پاکستان کی دوتہائی آبادی دیہات میں رہتی ہے اور دیہات کی 67%فیصد آبادی بھی بے زمین کسانوں پر مشتمل ہے انہوں نے کہاآج سے پانچ سال قبل کے اعدادوشمارکے مطابق پاکستان میں غربت کی سطح سے نیچے کم ازکم27%فیصد عوام اپنی زندگی گزار رہے تھے۔

مگر آج ان کی تعدادبڑھ کر35%فیصد کی شرح ہوگئی ہے اس صورتحال کے ہم خود ہی ذمہ دارہیں اس طرح پانچ سال پہلے ہماری معاشی ترقی5%فیصدسالانہ تھی جوآج گٹھ کرصرف 3%فیصد رہ گئی ہے آج تجارتی خسارہGDPکا7.5%فیصدہے جبکہ پانچ سال قبل یہ4.5%فیصد تھادیکھا جائے تواس عرصے کے دوران ٹیکس کی شرحGDPکے11.5%فیصدسے گرکے8.5%فیصد تک آگئی ہے جس سے لاکھوں افراد بے روزگار ہورہے ہیں۔ ناہید حسین نے کہا کہ کچھ جاگیردار،خاندان بہت بڑی بڑی زمینوں اور جاگیروں کے مالک ہیں اور یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ مفلسی اور زمین کی ملکیت کا ایک دوسرے سے گہرا تعلق ہے جہاں زمین کی ملکیت زیادہ ہوتی ہے۔

وہاں مفلسی بھی کم ہوگی اور جہاں زمین کی ملکیت55ایکڑ یا اس سے زیادہ ہے وہاں غربت نظر نہیں آتی انہوں نے کہا کہ اگر ہم اس تناظر میں اپنے صوبوں کو دیکھیں تو سندھ میں 86%فیصدگھرانے بغیر زمین کے ہیں اور ان کا تعلق زراعت سے نہیں ہے اور اسی طرح بلوچستان میں ان کا تناسب 78%فیصدہے پنجاب میں بھی یہ صورت حال ایسی ہی نظر آتی ہے۔

ناہید حسین نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ دراصل جاگیرداری نظام تو پاکستان بننے کے وقت سے ہی پاکستانی عوام پر مسلط ہے اور ہمارے حکمران شروع دن سے ہی انہی استصالی طبقوں سے تعلق رکھتے ہیں پھر وہ کیوں یہ نظام اپنے ہاتھوں سے ختم کرنا چاہیں گے اس طرح سے ان کی حکمرانی ختم ہوجائے گی ناہید حسین نے کہاکہ اب وقت آگیاہے کہ اب مزدوروں اور کسانوں کو ایک مضبوط اتحاد بناکرانقلابی جدوجہدکاآغاز کرنا پڑے گا جس کے بغیرپاکستان سے غربت ختم نہیں ہوسکتی۔