کراچی : کراچی کے شہری زہریلا پانی پینے پر مجبور ہوگئے، MDواٹر بورڈ نے زہر نما پانی فراہم کرنے کا عدالتی کمیشن میں اعتراف کرلیا۔ یہ بات سائبان سٹیزن کمیونٹی بورڈ کے چیئر مین عالم علی نے شہریوں کے وفد سے دوران گفتگو کہی۔
انہوں نے کہا کہ عدالتی کمیشن میں یہ بھی انکشاف کیا کہ ہم لوگوں کی ٹینری ، لیدر گارمنٹس اور سیوریج ملا پانی فراہم کرنے پر مجبور ہیں کیونکہ صنعتوں کیلئے واٹر ٹریٹمنٹ موجودہیں مگر غیر فعال ہیں، ٹریٹمنٹ پلانٹ کا ٹھیکہ ڈپٹی میئر کراچی کی کمپنی کے پاس موجود ہے جو چلنے کے قابل نہیں۔ عالم علی نے بتایا کہ قطع نظراس کے کہ بھارت نے پاکستان کے پانی کو کم کرنے کی دھمکیاں دی ہیں۔
یہ حقیقت ہے کہ پاکستان کو پانی کی کمی کا سامنا ہے اور جو پانی ہے ہم اس کو بھی ختم کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایک عالمی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی ایک تہائی آبادی کو صاف پانی دستیاب نہیں، ملک میں ہر روز 630 بچے ناقص پانی کی وجہ سے بیمار ہوکر مرجاتے ہیں جبکہ ناقص اور آلودہ پانی کی وجہ سے صرف کراچی میں ہر سال 30 ہزار لوگ مرجاتے ہیں۔
عالم علی نے بتایا کہ ایک عالمی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے پاس اس وقت انتہائی بحران میں صرف 30 روز کا پانی ہے جبکہ یہ ذخیرہ 90 روز کیلئے ہونا چاہیے۔ عالم علی نے کہا کہ ہمارے لیڈر یا سماج کے دیگر عناصر اور ادارے اس اہم ضروری مسئلہ کو نظر انداز کررہے ہیں جو دن بدن بدتر ہوتا جارہا ہے۔