لاہور (11جولائی 2015ئ) اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ محمد زبیر حفیظ نے کہا ہے کہ اردو رائج کرنے کے لئے عدالت کا فیصلہ خوش آئند ہے، سرکاری اداروں میں اردو زبان رائج کرنے کا فیصلہ جمعیت کے اصولی مئوقف کی تائید ہے۔
اس فیصلے پر اب عملد رآمد کے لیے مزید تاخیر نہ کی جائے ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی ذمہ داران کے اعزاز میں منعقدہ افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے مزید کہا کہزبان ایک نسل سے دوسری نسل تک پل کا کردار ادا کرتی ہے۔ انگریزی کبھی سائنسی زبان کے طور پر رائج نہیں رہی ہے۔ قیام پاکستان کے وقت ایک سازش کے تحت اردوکو دفتری زبان کا درجہ نہیں دیا گیا ہے۔ آئین کی دفعہ ١٥٢ اس امر کی یقین دہانی کرواتی ہے کہ اردو کو دفتری زبان کی حیثیت دی جائے گی۔ 1988 کے بعد اردوکو دفتری زبان کا درجہ دینے کا کہا گیا تھا تاہم 27سال گزرنے کے بعد بھی یہ اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
14 اگست 1988ء سے پاکستان کا سارا کاروبار اردو زبان میں ہونا چاہیے تھا تاہم حکومت نے اب تک اس پرکوئی کام نہیں کیا ہے۔کم از کم ملک کی عدلیہ اس پرعمل کرتے ہوئے عدالتی کارروائی کو اردو میں کرے۔پارلیمنٹ کا بنیادی کام اور مقابلے کے امتحان اردو میں کر دئیے جائیں۔ زبیر حفیظ کا مزید کہنا تھا کہ وطن عزیز میں حقیقی معنوں میں اردو رائج کرنے کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں اور اسے اولین ترجیح دی جائے اس کے بعد انگریزی اور دیگر زبانو ں کو فوقیت دی جائے۔قیام پاکستان سے لے کر اب تک اردو کو قومی زبانی بنانے کے لئے لیت و لعل سے کام لیا جاتا رہا ہے،اردو کو نافذ کرنے کے لئے ڈیڈ لائنیں دی جاتی رہیں ، مسند اقتدار براجمان حکمران طبقہ خاموش تماشائی بنا رہا۔