تحریر: اسامہ غنی اردو ہماری مادری زبان ہے ۔تمام مسلمان بچوں کو اردو زبان سے دلچسپی ہونی چاہئے ۔لیکن جب بچے ماڈرن اسکولوں میں داخلہ لیتے ہیں تو بچوں کے دلوںسے اردو نکل جاتی ہے۔اللہ تعالیٰ کا شکرہے کہ اس نے مجھے الحراء اسکول میں داخلہ دلوایا ۔جس میں اردو کے ساتھ ساتھ عربی اور قرآن کی بھی تعلیم دی جاتی ہے۔اسی اسکول کے ایک استادمولانا حامد حسین ندوی صاحب نے ایک بہت ہی عمدہ کتاب شائع کر وائی ہے۔ اس کتاب کی خاصیت یہ ہے کہ بچے ہو یا بوڑھے کسی کو بھی اردو لکھنے کے لیے استاد یا ٹیچر کی ضرورت نہیں پڑے گی۔اس میں ہندی کے حروف کو دیکھ کر اردو کے حروف پڑھے جا سکتے ہیں۔اس کتاب میں اور کئی طریقے سے اردو سکھانے کی کوشش کی گئی ہے۔مجھے لگتا ہے اس سے بہتر دوسراطریقہ نہیں ہوگا۔
اس نئے انداز سے اردو سیکھانے کاطریقہ میں نے اس سے پہلے نہیں دیکھا ۔مولاناحامد صاحب نے اس نئے انداز کی کتاب نکال کر بہت بڑا کام انجام دیاہے۔میں امید کرتا ہوں کہ اس کتاب سے لوگوں میںاردو لکھنے اور پڑھنے کی صلاحیت بڑھے گی۔اس کتاب میںمولانا حامد صاحب نے بچوں کو سکھا نے کے لیے حروف تہجی کے مطابق چند اشعار بھی لکھے ہیں۔جس کی وجہ سے بچوں کو پڑھنے میں دلچسپی اور بڑھے گی۔
URDU
اس کتاب کے علاوہ حامد صاحب نے اور کئی کتابیں شا ئع کر وائی ہیں۔اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ حامد صاحب کو اردو سکھانے کا بہت شوق ہے ان لوگوں کو جنہیںاردو حروف تہجی کی بھی پہچان نہیں ہوتی۔اس کتاب کی ایک اور خاصیت یہ ہے کہ اس میں اردو لکھنا بھی بتایاگیاہے اور جس کو ہندی آتی ہے اور اردو سیکھنا چاہتا ہے تو اس کتاب کی مدد لے سکتا ہے اس میں ہندی سے اردو سکھانے کی بھی ترکیب بتائی گئی ہے۔
میں دعا کرتاہوں کی اس کتاب سے لوگوں کو فائدہ ہو اور اس کتاب کے مصنف مولانا حامد حسین ندوی صاحب کی طرح اللہ تعالیٰ دوسروں کو بھی نئے انداز کی کتابیں لکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین