لاہور : پاکستان فیڈرل یونین آف کالمسٹ کے جنرل سیکرٹری فرخ شہباز وڑائچ نے اردو کی مسلمہ حقیقت کو تسلیم کرنے کے عدالتی فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ قومی زبان کے ساتھ محاذ آرائی کرنے والوں کو منہ کی کھاناپڑی ہے اور دو زبانوں کے درمیان کشمکش کی جنگ اردو زبان نے جیت کر ثابت کردیا ہے کہ اس کے ساتھ یتیموں جیسا سلوک روا رکھنا کسی سطح پر بھی قبول نہیں کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی قوم کی ترقی اس کی قومی زبان کی مرہون منت ہی ممکن ہے۔
آزاد قومیں بین الاقوامی فورم پر ہمیشہ اپنی زبان اور لباس کی نمائندگی کرتی ہیں لیکن پاکستانی ارباب اقتدار نے اردو کا بطور سرکاری زبان استعمال اپنی توہین اور احساس کمتری جانا ، جس کی وجہ سے اردو اپنے دیس میں بھی اجنبی بن کر رہ گئی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اردو ہماری شناخت اور گفتگو کا وسیلہ ہے جو اقوام عالم کی تیسری بڑی اور دنیا کی 98 یونیورسٹیوں میں پڑھائی جانے والی زبان ہے۔
اس کے باوجود سرکاری اور نجی ڈیڑھ سو سے زائد یونیورسٹیوں میں سے بمشکل آٹھ دس میں اردو مضمون اعلیٰ سطح تک پڑھایا جارہا ہے ۔ انہوں نے اردو کے ساتھ مجموعی رویے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عدلیہ کے سرکاری اداروں میں اردو میں خط و کتابت اور حکمرانوں کے بیرون ملک دوروں میں قومی زبان میں تقریر کے حکم سمیت روزمرہ امور میں بھی اردو زبان کے استعمال کے حکم کو سراہتے ہوئے حکومت سے جلد از جلد اس کا نفاذ یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
پی ایف یو سی کے عہدیداروں نے پاکستان قومی زبان تحریک سمیت اردو کی بقا کی جدوجہد کرنے والی دیگر تنظیموں اور تحاریک کو بھی ان کی کاوشوں پر مبارکباد پیش کی اور اسے ان کی مسلسل کوششوں کا ثمر قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر مذکورہ تنظیمات نے استقامت کے ساتھ اردو کے حق میں آواز بلند نہ کی ہوتی تو قومی زبان آج بھی اپنے حق سے محروم ہوتی۔