اردو کو سرکاری و دفتری زبان قرار دیا جائے : امیر پٹی

Karachi

Karachi

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سرکاری دفاتر میں عوامی و قومی زبان کے عدم استعمال سے عوام کا بد ترین استحصال ہورہا ہے اور عوام دفتروں میں رائج انگریزی زبان سے عدم واقفیت کے باعث سرکاری افسران و اہلکاروں اور کرپشن و کمیشن مافیا کے ہاتھوں یرغمال بن کر عرصہ دراز سے استحصال و ناانصافی اور بلیک میلنگ کا شکار ہورہے ہیں اسلئے پاکستان کی قومی زبان کو سرکاری زبان کے طور پر دفتری زبان قرار دیا جائے۔

جبکہ تمام علاقائی زبانوں کے تحفظ کیلئے بھی موثر اقدامات کئے جائیں ۔مادری زبان کے عالمی دن کے موقع پر تنظیم محب وطن روشن پاکستان کی جانب سے منعقدہ ”تحفظ اردو کانفرنس “ سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین امیر پٹی ‘ سینئر وائس چیئرمین محمد فاروق کمال ‘ وائس چیئرمین اسلم خان ‘ یونس سایانی ‘صدر محمد سلیمان راجپوت ‘ جنرل سیکریٹری راجہ محمد انور ایڈوکیٹ ‘فائنانس سیکریٹری اقبال ٹائیگر ‘ سید سخاوت الوریٰ ‘میڈم انیتا ‘ تبسم ناز ‘ ڈاکٹر فرح‘ ڈاکٹر مونا ودیگر نے اردوزبان کو سرکاری و دفتری زبان قرار دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اردو کے سرکاری زبان کے طور پر دفاتر میں استعمال سے عوام کو اپنے حقوق و اختیارات کو جاننے اور ان کا تحفظ حاصل کرنے میں مدد حاصل ہوگی اور کرپشن و کمیشن کے نظام کے خاتمے میں مددومعاونت کے ساتھ عوامی استحصال و ناانصافی کو جڑ سے اکھاڑنے میں بھی مدد ملے گی ۔