سیہون (جیوڈیسک) حضرت لعل شہباز قلندرؒ کے عرس کے پہلے روز مختلف واقعات میں خواتین سمیت 18 زائرین جاں بحق ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق عرس کے موقع پر نہروں میں نہانے پر دفعہ 144 کے تحت پابندی کے باوجود زائرین کی بڑی تعداد نہروں میں نہاتی رہی۔ اسی دوران توازن برقرار نہ رکھ پانے کے باعث خانیوال کے رہائشی عمران خدا بخش اور ثمر فاروق ڈوب گئے جن کی لاشیں نکال کر قانونی کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کر دی گئیں۔
ادھر ایدھی ذرائع کے مطابق 15 زائرین گرمی کی شدت کے باعث جاں بحق ہوگئے جن میں کراچی کا رہائشی ملک عبدالخالق، سکھر کا طاہر محمد ، پنجاب کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والی خطیبہ بی بی، آسیہ بی بی، اشرا بی بی، محمد نواز، طارق اختر، ہدایت اللہ و دیگر شامل ہیں۔
ایک خاتون سمیت 6 افراد کی لاشوں کی شناخت نہیں ہو سکی۔ دوسری طرف گرمی اور حبس کے باعث درجنوں افراد بیہوش بھی ہوگئے جنھیں فوری طور پر تعلقہ اسپتال میں طبی امداد فراہم کی گئی۔ جب کہ رکشے کی ٹکر سے ایک شخص امید علی شدید زخمی ہوگیا جس نے اسپتال لے جاتے ہوئے راستے میں دم توڑ دیا۔