تھانہ نیلہ کے علاقے وروال میں ساس نے بیٹے اور بڑی بہو کے ساتھ مل کر چالیس دن کی چھوٹی بہو کو شدید تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر دیا

چکوال : تھانہ نیلہ کے علاقے وروال میں ساس نے بیٹے اور بڑی بہو کے ساتھ مل کر چالیس دن کی چھوٹی بہو کو شدید تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر دیا۔ اور خودکشی قرار دے کر لاش کو دفن بھی کروا دیا گیا۔ مقتولہ کے والد نے علاقہ مجسٹریٹ کو دوبارہ پوسٹ مارٹم کروانے کے لیے درخواست دیدی۔

میمونہ کنول دختر جلیل الرحمن کی شادی چالیس روز قبل ہی وروال کے رہائشی حافظ فیصل شہزاد کے ساتھ سرانجام پائی فیصل شہزاد کی والدہ اور بھائیوں نے پہلے روز سے ہی میمونہ کنول کو مختلف حیلے بہانوں سے تشدد کا نشانہ بنانا شروع کر دیا تھا۔ گزشتہ روز ساس بلقیس بی بی ، جیٹھ حافظ مبشر اور اس کی بیوی رخسانہ نے میمونہ کنول کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور بعد ازاں گلا دبا کر اسے قتل کردیا۔

واقعہ کو چھپانے کے لیے خود کشی کا رنگ دے کر میمونہ کنول کو دفن کر دیا گیا۔جس پر میمونہ کنول کا والد جلیل الرحمن انصاف کے حصول کے لیے علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت پہنچ گیا اور دوبارہ پوسٹ مارٹم کے لیے درخواست دیدی۔ جلیل الرحمن نے الزام عائد کیا ہے کہ میمونہ کنول کے قتل کا معاملہ دبانے کیلئے نیلہ پولیس کو بھاری رشوت دی گئی۔ جبکہ پوسٹ مارٹم رپورٹ مطلب کی حاصل کرنے کے لیے خاتون میڈیکل آفیسر کو بھی بھاری رشوت سے نوازا گیا۔