واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکا نے انتہا پسند تنظیم بوکوحرام کے خلاف مدد کے لئے اپنے فوجی افریقی ملک کیمرون میں تعینات کردیئے ہیں۔
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکی صدربراک اوباما نے سینیٹ اورایوان نمائندگان کے قائدین کو ایک مراسلہ بھیجا ہے، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ 300 فوجیوں پرمشتمل دستہ کیمرون میں شدت پسندوں کی فضائی نگرانی کے علاوہ علاقے میں جاری مہمات میں مدد کرے گا۔ ضرورت پوری ہونے تک امریکی فوجی کیمرون میں تعینات رہیں گے، 90 فی صد امریکی فوجی آئندہ ہفتے کے آغاز تک کیمرون میں تعینات ہوچکے ہوں گے۔
وائٹ ہاؤس کے پریس سیکریٹری جوش ارنسٹ نے کہا ہے کہ امریکا کا یہ اقدام علاقائی جدوجہد کا حصہ ہے جس میں نائجیریا کے شدت پسند گروہ اوردیگر انتہا پسندوں کے پھیلاؤ کو روکنا مقصود ہے، ہمارے فوجی حکومتِ کیمرون کے ساتھ رابطے میں رہ کرکام کریں گے اوریہ فوجی اپنے دفاع کے لیے مسلح ہیں تاہم یہ لڑاکا فورس نہیں ہے۔
واضح رہے کہ بوکو حرام کا گڑھ شمالی مشرقی نائجیریا میں ہے لیکن اب نائجیریا سے ملحقہ ملکوں کیمرون اور چاڈ میں بھی اس کی سرگرمیاں کافی حد تک بڑھ چکی ہیں۔