واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حکومت کو ہدایت دی ہے وہ چین سے آنے والی مصنوعات پر 200 ارب ڈالر کے نئے محصولات لگائے کے لیے کام شروع کر دیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے صدر ٹرمپ کی طرف سے چینی مصنوعات پر کسٹم ٹیکس لگانے کا اعلان ایک ایسے وقت میں کیا ہے جب دوسری جانب امریکا کے وزیر خزانہ سٹیون منوچن چین کے ساتھ تجارتی تنازع حل کرنے کے لیے دوبارہ بات چیت کی کوشش کر رہے ہیں۔
کچھ رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ محصولات سے متعلق خبروں کے نتیجے میں امریکی تجارت میں کمی سے چین کی سمندر پار تجارت متاثر ہوئی ہے جس سے ڈالر کی شرح میں بہتری اور چین کی کرنسی یوآن کی قدر گر گئی ہے۔
نئے محصولات لگانے کی تیاری کا کام اس کے ایک ہفتے بعد شروع ہوا ہے جب صدر ٹرمپ نے امریکہ میں چین کی 200 ارب ڈالر کی درآمدات پر نئے محصولات لگانے کا عندیہ دیا تھا۔
ٹرمپ نے یہ دھمکی بھی دی تھی کہ وہ مزید 267 ارب ڈالر کی چینی مصنوعات پر ٹیکس لگا سکتے ہیں۔
ٹرمپ انتظامیہ پہلے ہی 50 ارب ڈالر کی چینی اشیا پر اضافی ٹیکس لگا چکی ہے۔
امریکا نے پچھلے سال چین سے 505 ارب ڈالر کا سامان درآمد کیا تھا۔ لیکن شماریات کے امریکی بیورو نے بتایا ہے کہ اس سال جولائی تک پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں درآ مدات میں 9 فی صد اضافہ ہوا ہے۔