امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای کو جمعہ کے روز کی گئی تقریر پر سخت جواب دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ خامنہ ای کو اپنے الفاظ اور باتوں پر خود غور کرنا چاہیے۔ خامنہ ای نے جمعہ کے روز امریکا اور یورپ کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
آیت اللہ علی خامنہ ای نے امریکا کو دنیا کی سب بڑی ‘بُرائی’ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا ‘شیطان’ اور برطانیہ، فرانس اور جرمنی اس کے چیلے ہیں۔
ایرانی سپریم لیڈر کے اس بیان پرامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ‘ٹویٹر’ پر پوسٹ بیان میں کہا کہ ‘ایران کے نام نہاد سپریم لیڈر جو کسی بھی اعتبار سے سپریم نہیں نے اپنی ایک تقریر میں امریکا اور یورپ کے بارے میں کچھ بے ہودہ باتیں کیں۔ انہیں پتا نہیں کہ ایران کی معیشت کس طرح بکھر رہی ہے۔ عوام پریشان حال ہیں۔ ایرانی لیڈروں کو اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے’۔
اس سے قبل ایران کے لیے امریکی خصوصی ایلچی برائن ہک نے اطلاع دی تھی کہ امریکی انتظامیہ نے ایک ویڈیو دیکھی ہے جس میں ٹرکوں میں موجود ایرانی مظاہرین کی لاشیں دکھائی گئی ہیں۔ انہوں نے یہ بات ایرانی رہ نما علی خامنہ ای کے بیانات کے جواب میں کہی جس میں اُنہوں نے کہا تھا کہ ان کا ملک جنگ کو اپنی سرحدوں سے باہر منتقل کرسکتا ہے۔ برائن ہک کا کہنا تھا کہ تہران کے دھمکیوں سے دنیا میں اس کی تنہائی میں اضافہ ہوا ہے۔
ہک نے ایک پریس کانفرنس میں مزید کہا کہ یورپ نے جوہری سمجھوتے میں ایرانی بلیک میلنگ کا جواب دینا شروع کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکی انتظامیہ کو ایران میں مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال میں ایرانی ذمہ داروں کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔