ایران (اصل میڈیا ڈیسک) ایرانی وزیر ِ خارجہ محمد جواد ظریف کا کہنا ہے کہ امریکی اعلی حکام کی جانب سے ایرانی عوام کے بارے میں بیانات باعث ِ شرم جھوٹ کے پلندے ہیں۔
ظریف نے ایرانی دفتر خارجہ کی ویب سائٹ پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکی حکام اور یورپی یونین کے ممالک کی جانب سے ان کے ملک میں تیل کے نرخوں میں اضافے کے خلاف احتجاجی مظاہروں کے بارے میں اپیلوں پر کڑی نکتہ چینی کی۔
امریکہ پر ایرانی عوام کے خلاف اقتصادی دہشت گردی کرنے اور ادویات و خوراک کے حصول میں رکاوٹیں پیدا کرنے کی الزام تراشی کرتے ہوئے ظریف نے کہا کہ ان حرکتوں کی مرتکب ایک انتظامیہ ایرانی عوام کا دفاع کرنے کے دعوے نہیں کر سکتی۔
تہران انتظامیہ سے مظاہرین کے احتجاج کے حق کا احترام کرنے کی اپیل کرنے والے یورپی یونین کے ممالک کے خلاف بھی اپنے رد عمل کا مظاہرہ کرنے والے جناب ظریف نے کہا کہ “قوانین کے دائرے میں ہونے والے اعتراضات ایرانی دستور کے مطابق عوام کے سرکاری حقوق کے زمرے میں آتے ہیں۔ اس کے لیے ایران کو غیر قانونی کاروائیاں کرنے پر مجبور کرنے کا ہدف بنانے والے ممالک دہرے معیار کے حامل ہیں۔
یورپی یونین کو امریکی اقتصادی دہشت گردی کے خلاف کسی بھی طرح کی کاروائی نہ کرنے کا مورد الزام ٹہراتے ہوئے ایرانی وزیر نے اس بات کا دفاع کیا ہے کہ یہ ممالک اپنی ناکامیوں کی پردہ پوشی کے لیے ایران میں ملکی نظم و ضبط کو بگاڑنے اور ملک میں افراتفری پیدا کرنے کے درپے ہیں، جنہیں ان حرکتوں کا خمیازی بھگتنا پڑے گا۔