اسلام آباد (جیوڈیسک) ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کو ایف 16 طیاروں کی فروخت سے کسی دوسرے ملک کو فکر لاحق نہیں ہونی چاہیے جب کہ یہ طیارے ملنے سے پاکستان کی دہشت گردی سے نمٹنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔
سرکاری خبر رساں ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے کہا کہ امریکا سے ایف 16 کی خریداری پر بھارت کا رد عمل حیران اور مایوس کن ہے جب کہ امریکا میں بارہا اس بات کی وضاحت کی کہ طیارے پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگی صلاحیت بڑھانے کے لیے دیئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان طیاروں سے پاکستان کی دہشت گردی سے نمٹنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا لہٰذا طیاروں کی خریدو فروخت پر کسی دوسرے ملک کو فکر لاحق نہیں ہونی چاہے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کا سب سے زیادہ شکار ہے جس نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بڑی کامیابیاں حاصل کیں جس کا عالمی برادری نے بھی اعتراف کرتے ہوئے سراہا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی صرف پاکستان کا ہی نہیں بلکہ عالمی مسئلہ ہے اس لیے تمام ممالک کا دہشت گردی کےخلاف جنگ میں تعاون ضروری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان وزارتی سطح پر اسٹریٹیجک مذاکرات کا چھٹا دور پیر سے واشنگٹن میں ہوگا جس میں مشیرخارجہ سرتاج عزیز پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے جب کہ اس دوران دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا۔