واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی صدر بارک اوباما نے کہا ہے کہ بھارت کے دورے کے بعد چین کا ردعمل باعث حیرت ہے۔ چین کو امریکہ اور بھارت کے درمیان اچھے تعلقات سے کوئی خطرہ نہیں ہونا چاہئے، یونان کی نئی حکومت ا±س وقت تک ملکی اقتصادیات بحال نہیں کر سکتی جب تک وہ پوری طرح بچت پالیسی کے پروگرام پر عمل نہیں کرتی۔
انٹرویو کی مزید تفصیل کے مطابق انہوں نے کہا کہ امریکہ اور بھارت کے درمیان بہتر تعلقات پر چین کے تحفظات حیرت کا باعث ہیں۔ چین کو دونوں ممالک کے درمیان بہتر رابطوں اور مختلف منصوبوں میں شراکت داری پر کوئی خطرہ محسوس نہیں کرنا چاہئے۔
دورے کے آخری روز انہوں نے 27 نومبر کو ہونے والے دورہ چین کے حوالے سے واضح الفاظ میں بتایا تھا کہ انکی چینی ہم منصب سے کامیاب ملاقات ہوئی تھی۔ امریکہ چین پُرامن تعلقات خطے کے مفاد میں ہیں مگر چین کی ترقی سے دوسرے لوگوں کے مفاد متاثر نہیں ہونے چاہئیں، ویت نام یا سمندری مسائل یا فلپائن کے مسائل پُرامن طریقے سے حل کرنے کی کوشش کرنی چاہئے ہمیں چین کے ساتھ تعمیری تعلقات کو یقینی بنانا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ یونانی اقتصادیات کو اصلاحاتی عمل کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے اِس امید کا اظہار کیا کہ یونان یورو زون میں ہی رہے گا لیکن اسے مختلف پہلووں پر سمجھوتے کرنا پڑیں گے۔