اسلام آباد (جیوڈیسک) امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر اسد مجید خان کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں حالیہ اقدامات واپس لینے پر مجبور کرے۔
پاکستانی سفیر اسد مجید خان کا کہنا تھا کہ امریکا نے واضح کیا ہے کہ کشمیر سے متعلق اس کا مؤقف تبدیل نہیں ہوا۔
اسد مجید خان نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان کو ثالثی کی پیشکش کشمیر کو متنازع علاقہ تسلیم کرنے کا اعتراف ہے۔
پاکستانی سفیر نے مطالبہ کیا کہ امریکا بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں حالیہ اقدامات واپس لینے پر مجبور کرے اور مقبوضہ وادی میں کشمیریوں پر عائد پابندیاں ختم کی جائیں۔
اسد مجید خان نے کہا کہ کسی بھی بھارتی اشتعال انگیزی کا مؤثر جواب دینے کے لیے تیار ہیں تاہم پاکستان کوئی ایسا قدم نہیں اٹھانا چاہتا جو خطے میں امن کے لیے خطرہ بنے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری سے مطالبہ ہے کہ وہ بھارت پر مذاکرات کے لیے دباؤ ڈالے۔
خیال رہے کہ بھارت نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آئین کا آرٹیکل 370 صدارتی حکم نامے کے ذریعے ختم کر دیا تھا اور ساتھ ہی مقبوضہ وادی میں غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کر کے حریت رہنماؤں سمیت 600 سے زائد کشمیریوں کو گرفتار یا گھروں میں نظر بند کر دیا ہے۔
پاکستان اور چین نے مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے جب کہ حکومت پاکستان نے معاملہ سلامتی کونسل میں لے جانے کا اعلان بھی کیا ہے۔