امریکی خفیہ ایجنسی کےغیر ملکی اہل کاروں کو کڑی نگرانی کا سامنا

FBI

FBI

واشنگٹن (جیوڈیسک) دنیا کی نگرانی کرنے والی ایف بی آئی کے اپنے ہی اہل کاروں کو کڑی نگرانی کاسامنا ہے۔ رابطوں اور سفر پر نظر رکھی جاتی ہے جبکہ دفاتر میں بھی صرف محدود رکارڈ تک رسائی کی اجازت ہے۔

فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن کو اپنے ہی اہل کاروں کے انتہا پسندوں یا دشمن خفیہ ایجنسیوں سے مل جانے کا ڈر ہے ، خاص کر ایسے اہل کار جو بیرو ن ملک پیدا ہوئے یا ان کے دوسرے ملکوں میں عزیزواقارب ہیں ۔ ہر وقت زیر نگرانی رہتے ہیں ۔ اندرونی سیکیورٹی کے مخصوص پروگرام کے تحت ان اہل کاروں سے وقتاً فوقتاً انٹرویو ہوتے ہیں۔

جھوٹ پکڑنے والے ٹیسٹ لیے جاتے ہیں ۔ فون کالز، ای میل رابطوں اور سفر پر بھی کڑی نگرانی ہوتی ہے جبکہ ان اہل کاروں کو خفیہ رکارڈتک محدود رسائی دی جاتی ہے ۔ نائن الیون کے بعد ایف بی آئی نے ایشیا اور مشرق وسطیٰ سمیت دوسری زبانیں بولنے والے اہل کاروں کی اس خوف سے نگرانی شروع کی کہ کہیں وہ انتہا پسندوں یا دشمن خفیہ ایجنسیوں کے ہتھے نہ چڑھ جائیں ،اس نگرانی کے بارے میں معلومات سخت جانچ پڑتال پر ناراض اہل کاروں کے ذریعے سامنے آرہی ہیں۔

بعض اہل کاروں کا کہناہے کہ ان حالات میں ان کے پاس عزیز و اقارب سے رابطہ توڑنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ۔ ان کا کیرئیر اس تعصب کی نظر ہورہاہے۔ دیگر امریکی انٹیلی جنس ادارے نگرانی کےنئے پروگرام تشکیل دے رہے ہیں ۔امریکی نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کے اہل کار ایڈورڈ جے اسنوڈن نے خفیہ معلومات افشاکرکے دنیا میں تہلکہ مچادیا تھا۔