واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کر دیں، خبر ایجنسی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران سے نئے جوہری معاہدے کے لئے تیار ہیں، جوہری معاہدہ ایسا ہونا چاہیے جس سے ایران کی تخریبی سرگرمیوں کا احاطہ کیا جاسکے۔
امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے ایران پر نئی معاشی پابندیاں عائد کردی ہیں جن کا مقصد ایران کو ایک بار پھر مذاکرات کی میز پر لانا ہے۔ ایران پر نئی پابندیوں کا اطلاق کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایرانی حکومت پر معاشی دباؤ برقرار رکھیں گے جس کا مقصد ایرانی حکومت سے ایک نیا اور موثر جوہری معاہدہ کرنا ہے جس کے ذریعے ایران کی تخریبی کارروائیاں ختم کی جاسکیں جن میں اس کا بیلسٹک میزائل پروگرام اور دہشت گردوں کی سہولت کاری شامل ہیں۔
خبررساں ادارے اے پی کے مطابق ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کے پہلے مرحلے کا اطلاق آج رات سے ہوگا۔ واضح رہے کہ 2015ء میں امریکی صدر باراک اوباما اور ایرانی حکومت میں جوہری معاہدہ ہوا تھا اور اسی دن ایران پر سے معاشی پابندیاں ختم کردی گئی تھیں تاہم نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس معاہدے کو رواں برس مئی میں غیر موثر کرتے ہوئے ایران پر اقتصادی پابندیوں کا نفاذ شروع کردیا تھا اور کہا تھا کہ یہ ایک غیر فعال معاہدہ ہے جس میں ایران کو نوازا گیا۔