قطر (جیوڈیسک) قطر نے امریکا کی جانب سے ایران سے تیل کی خریداری پر دی گئی مہلت ختم کرنے کے فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ قطری وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمان آل ثانی نے بدھ کے روز ایک بیان میں کہا کہ امریکی فیصلے سے عالمی معیشت پر مثبت نہیں بلکہ منفی اثرات مرتب ہوںگے۔
قطری وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران سے تیل خریدنے پر پابندی کے فیصلےکا خود امریکا کو نقصان پہنچے گا۔ اس کےعلاوہ ایرانی تیل پر انحصار کرنےوالے ممالک براہ راست امریکی فیصلے سے متاثر ہوں گے۔
انہوں نے امریکا پر زور دیاکہ وہ ایرانی تیل کی برآمدات پر پابندی کا فیصلہ واپس لے۔
محمد عبدالرحمان آل ثانی نے مزیدکہا کہ قطر امریکا کی طرف سے ایران پریک طرفہ پابندیوں کو تسلیم نہیں کرتا۔ امریکی فیصلے سے خطے میں جاری بحرانوں کے حل میں کوئی مدد نہیں ملے گی۔ اگر امریکا بحرانوں کو حل اوراختلافات دور کرن چاہتا ہےتو اسے مذاکرات کی میز پر آنا ہو گا۔
خیال رہے کہ امریکا نے 22 اپریل کو ایران سے تیل خرید کرنےوالے 8 ممالک کو 2 مئی تک دی گئی مہلت میں مزید توسیع نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔