واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی شہر سیٹل کے ایک وفاقی جج نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سات مسلمان ملکوں کے شہریوں پر ویزے کی پابندی کے فیصلے پر عمل درآمد کو عبوری طور پر روک دیا ہے۔
وفاقی جج جیمز روبرٹ کی جانب سے 27 جنوری بروز جمعہ ٹرمپ کی جانب سے دستخط کردہ قرار داد کے دائرہ عمل میں ویزے کی پابندی کو منہ زبانی کالعدم قرار دیا ہے ، جبکہ اس فیصلے کو تحریری طور پر عنقریب جاری کر دیا جائیگا۔
سابق صدر جیورج ڈبلیو بش کے دور میں تعینات کیے جانے والے وفاقی جج روبرٹ کے تحریری فیصلے کو وزارت ِانصاف روانہ کیے جانے کے بعد وزارت اس کی لازمی جانچ پڑتال کرے گی۔
دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے ترجمان شین پنس نے ایک تحریری اعلان کے ذریعے جج کے مذکور فیصلے پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ” امریکی وزارت انصاف ‘ممکنہ طور پر قلیل مدت کے اندر’ صدر ٹرمپ کی قرار داد پر عمل درآمد کو بحال کر دے گی ، کیونکہ ہمارے صدر ملکی تحفظ کا ہدف رکھتے ہیں اور ان کو آئینی اختیارات حاصل ہیں، امریکی شہریوں کے تحفظ کی ذمہ داری بھی ان پر عائد ہوتی ہے۔”
واضح رہے کہ گزشتہ روز ریاست واشنگٹن نے صدر ٹرمپ کی قرار داد کی منسوخی کے مطالبے کے ساتھ مقدمہ دائر کیا تھا۔
ریاست کے اٹارنی جنرل باب فرگوسن نے امریکی سی این این چینل پر اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم فیڈرل حکومت کی جانب سے اس فیصلے کی تعمیل کرنے کی توقع کرتے ہیں۔