امریکا نے فوری طور پر ہزاروں میرینز مشرق وسطیٰ کے لیے روانہ کر دیے

American Soldier

American Soldier

واشنگٹن (اصل میڈیا ڈیسک) امریکا نے عراق میں کشیدگی اور ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال کے پیش نظر ہزاروں میرینز کو فوری طورپر مشرق وسطیٰ کے لیے روانہ کر دیا ہے۔

ا مراکش میں فوجی مشقوں میں شرکت کے لیے روانہ کیے گئے ‘ایس ایس باتھان’ بیڑے کا راستہ تبدیل کرتے ہوئے اسے فوری طور پرمشرق وسطیٰ کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔

یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب کل شام کو عراق کے دارالحکومت بغداد میں قائم امریکی سفارت خانے پر متعدد میزائل داغے گئے۔ اس کے علاوہ عراق میں صلاح الدین گورنری میں بلد ایئر بیس کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔

عراقی “سیکیورٹی میڈیا سیل” نے “فیس بک” پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں اطلاع دی ہے صلاح الدین گورنری میں بلد ایئر بیس کے علاوہ گرین زون اور بغداد کے الجادیریہ علاقے میں پریڈ گرائونڈ اوراسکوائر کوبھی نشانہ بنایا گیا تاہم ان حملوں میں کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

‘ گرین زون میں دو طاقت ور دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔ پہلا میزائل گرین زون کے وسط میں پریڈ گرائونڈ میں گرا ہے جبکہ دوسرا میزائل امریکی سفارتخانے کے مخالف سمت واقع بابل ہوٹل کے قریب گرا۔

تیسرا میزائل گرین زون کے باہر گر کر پھٹا جس کے نتیجے میں 3 شہری زخمی ہوئے۔

“رائٹرز” نیوز ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ بغداد میں الجادیریہ میں گولے گرنے سے 5 افراد زخمی ہوگئے۔

ایک دوسرے ذرائع نے بتایا کہ بلد ایئربیس پر3 مارٹر گولے گرے۔ صلاح الدین گونری میں واقع ایک فوجی کیمپ پر بھی گولے داغے گئے جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے۔

دو “مارٹر” گولے بیس کے بیرونی علاقے کے ارد گرد گرے جبکہ ایک اور تیسرا شیل اڈے کے رن وے پر گرا جس سے رن وے کو نقصان پہنچا۔

عراقی حزب اللہ کی دھمکی
دریں اثناء عراقی حزب اللہ ملیشیا عراق میں موجود امریکی فوج کو نشانہ بنانے کی دھمکی دی ہے۔

تنظیم کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جمعہ کے روز امریکی فوج کے حملے کے بعد اب امریکی فوج اس کے نشانے پر ہے۔

حزب اللہ کی طرف سے عراقی سیکیورٹی فورسز کے کہا گیا ہے کہ وہ امریکی فوج کے ٹھکانوں سے ایک ہزار میٹر دور رہیں تاکہ کسی بھی کارروائی کی صورت میں اس اسے جانی نقصان نہ پہنچ پائے۔

دوسری جانب امریکی فوج نےبغداد میں امریکی سفارت خانے کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔

امریکی فوجی عہدیدار نے بتایا کہ تقریبا 750 امریکی فوجی بغداد میں واقع واشنگٹن کے سفارتخانے پہنچے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ فوجی میرینز کی مدد کے لیے امریکی سفارتخانے جائیں گے۔

خیال رہے کہ بغداد میں امریکی سفارتخانے پر گذشتہ منگل کو عوام کے ایک مشتعل ھجوم نے حملہ کردیا تھا۔ سفارت خانے پردھاوا بولنے والوں میں الحشد الشعبی ملیشیا اور عراقی حزب اللہ کے عناصر تھے۔ اس سے دو روز قبل عراق اور شام میں امریکی فوج کی بمباری میں شیعہ ملیشیا کے درجنوں جنگجو ہلاک اور زخمی ہوگئے تھے۔