واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکا میں مڈٹرم انتخابات کے سلسلے میں انتخابی مہم آخری مراحل میں داخل ہوگئی ہے جبکہ ارلی ووٹنگ کیلیے واشنگٹن اور ورجینیا میں آج آخری دن ہے۔ امریکا میں 4 نومبر کومڈٹرم انتخابات ہو رہے ہیں جن میں ایوان نمائندگان کی تمام اورسینیٹ کی 36 نشستوں پراراکین کا چناؤ ہوگا۔
امکان ہے کہ ری پبلکنز دونوں ایوانوں کا کنٹرول سنبھال لیں گے۔امریکا کے مڈٹرم انتخابات بارک اوباما کے ہاتھ باندھنے کاسامان کر رہے ہیں۔ یہ ان کے اقتدار کاریفرنڈم بھی ثابت ہوں گے تاہم دوسری مدت کامزہ لینے والے امریکی صدر پر اعتماد ہیں کہ وہ لوگوں کی زندگی میں تبدیلی لاچکے ہیں۔
مڈٹرم میں توجہ کا مرکز سینیٹ کی محض 12 سیٹیں ہیں جوپلڑے کارخ ری پبلکنز کی طرف جھکا سکتی ہیں۔ آئیوا، کولوراڈو، الااسکا، آرکنسا، لوزی اینا اور شمالی کیرولائ ناکے نتائج پر سب کی نظر ہے۔ اور ووٹرز منقسم ہیں۔ اپنے حق میں اور دوسروں کے خلاف اشتہار بازی بھی عروج پر ہے۔
تاہم یہ بات واضح ہے کہ ووٹنگ کی شرح کم رہی توڈیموکریٹس کی پوزیشن بھی اتنی ہی کمزور ہوگی۔ سروے ٹھیک رہے تو ایوان کےساتھ سینیٹ بھی ڈیموکریٹس کے ہاتھ سے جائے گی اور فیل گڈفیکٹر نے کام نہ کیا تو آخری دوسالوں میں صدر اوباما کے لیے من پسند قانون پاس کرانا جوئے شیرلانے کے مترادف ہوگا۔