نیویارک (جیوڈیسک) امریکی ریاست وِسکونسن میں واقع ایک مینو فیکچرنگ کمپنی میں سات ملازمین کو نماز کے لیے وقفے لینے پر نوکری سے برخاست کر دیا گیا۔ کمپنی کے مطابق وقفے کے لیے مخصوص اوقات مقرر تھے۔
جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق نوکری سے نکالے جانے والے افراد کمپنی میں کام کرنے والے تریپن صومالی مسلمانوں میں سے تھے۔ یہ واقعہ گزشتہ ماہ پیش آیا، جس کی تصدیق کمپنی نے حال ہی میں کی۔
کمپنی کے ضوابط کے مطابق مسلمان ملازمین کو دن میں دس منٹ کا وقفہ نماز پڑھنے کے لیے دیا گیا تھا، تاہم نوکری سے برخاست کیے جانے والے اہل کار نماز کے لیے متعدد وقفے لے رہے تھے۔
سات ملازمین کو نوکری سے ہاتھ دھونے پڑے جب کہ چودہ نے واک آؤٹ کر دیا تھا۔ بتیس مسلمان ملازمین کام پر واپس آ چکے ہیں اور کمپنی کے ضوابط کے مطابق کام کر رہے ہیں۔
کمپنی نے ایک بیان میں کہا: ’’ہم چاہتے تھے کہ زیادہ تر مسلمان ملازمین کام پر لوٹ آتے، تاہم ہم ان کے عقیدے کا احترام کرتے ہیں۔ ہم ان کے فیصلے کی عزت کرتے ہیں، اور اس کام کی بھی جو انہوں نے کمپنی کے لیے کیا ہے۔
بریلین میں کمپنی نے اپنے دفتر میں مسلمانوں کے لیے ایک جائے عبادت بھی بنا رکھی ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ پے در پے وقفوں سے کمپنی کے کام پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔