واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ذاتی دولت کا اندازہ 4 ارب ڈالرز تک لگایا گیا ہے جبکہ دیگر کمپنیوں کے تعمیراتی منصوبوں کی اشتہاری مہم میں اپنا نام بطور فرنچائز استعمال کرنے کا معاوضہ بھی لیتے رہے ہیں۔
متنازعہ شخصیت ہونے کے باوجود امریکہ کے صدارتی انتخاب کی دوڑ میں آگےڈونلڈ ٹرمپ 14 جون 1946 کو نیویارک میں پیدا ہوئے۔
انہوں نے 1968 میں یونیورسٹی آف پینسلوانیا سے اکنامکس میں گریجویشن کیا۔
سترکی دہائی میں، محکمہٴ انصاف نے ’ٹرمپ آرگنائزیشن‘ پر ’فیئر ہاؤزنگ ایکٹ‘ کی خلاف ورزی کا الزام لگایا جس کے ذریعے اقلیت کو اُن کی عمارتیں کرائے پر لینے سے روکا گیا۔
ڈونالڈ ٹرمپ نے اس مقدمے کا فیصلہ عدالت سے باہر طے کیا۔بعد ازاں ایک اہم قدم کے طور پر، ٹرمپ نے ’گرینڈ سینٹرل اسٹیشن‘ کے ساتھ والا ایک ہوٹل خریدا جو دیوالیہ قرار دیا جا چکا تھا۔
اُنھوں نے سات کروڑ ڈالر قرضہ لیے اور نیو یارک سے ٹیکس کی مراعات مانگیں اور تعمیر نو کے بعد اُنھوں نے اسے ’گرینڈ ہائٹ ہوٹل‘ کا نام دیا۔
سن 1971 میں انہوں نے اپنے والد فریڈ ٹرمپ کی رئیل اسٹیٹ اور کنسٹرکشن کمپنی کا کنٹرول سنبھالا جس کا نام بعد میں بدل کر دی ٹرمپ آرگنائزیشن رکھا گیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ “دی ٹرمپ آرگنائزیشن ” کے صدر اور چئیرمین ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی ذاتی دولت کا اندازہ 4ارب ڈالرز تک لگایا گیا ہے جبکہ دیگر کمپنیوں کے تعمیراتی منصوبوں کی اشتہاری مہم میں اپنا نام بطور فرنچائز استعمال کرنے کا معاوضہ بھی لیتے رہے ہیں۔
ٹرمپ ماڈل مینجمنٹ کے تحت 1995سے مس یونیورس اور مس یو ایس اے مقابلے بھی منعقد کروا رہے ہیں۔
ٹرمپ خواتین سے متعلق نازیبا گفتگو کی وجہ سے خبروں میں رہے۔
اپنی انتخابی مہم میں ٹرمپ اسلام دشمن اور نسل پرست کے روپ میں سامنے آئے ہیں۔