ترکی (جیوڈیسک) ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے کہا ہے کہ فتح اللہ دہشت گرد تنظیم FETO کے لیڈر فتح اللہ گلین کو ترکی کے حوالے کرنے کی طلب کا امریکہ کی طرف سے جواب موصول نہ ہوا تو یہ صورتحال دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات کو متاثر کرے گی۔
چاوش اولو نے جاپانی خبر رساں ایجنسی کویوڈو کے لئے اپنے انٹرویو میں FETO کے 15 جولائی کے قبضے کے اقدام اور اس کے بعد کے حالات کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔
قبضے کے ناکام اقدام کے بعد FETO سے متعلقہ افراد کے خلاف آپریشنوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تحقیقات آئین اور قوانین کے دائرہ کار میں رہ کر کی جا رہی ہیں۔
قبضے کے اقدام کے ترکی کی اقتصادیات پر اثرات سے متعلق سوال کے جواب میں چاوش اولو نے کہا کہ ترکی نے ضروری اقدامات کر لئے ہیں۔
انہوں نے جاپانی فرموں سے ترکی میں سرمایہ کاری کرنے کی بھی اپیل کی۔
صدر رجب طیب ایردوان کے دورہ روس کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے کہا کہ روس کا طیارہ گرا جانے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان خراب باہمی تعلقات کو بحال کیا گیا ہے اور یہ چیز علاقائی مسائل کے حل میں بھی مدد دے گی۔
انہوں نے شام کے صدر بشار الاسد سے متعلق ترکی کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہ ہونے کا بھی اعادہ کیا۔