ایران (جیوڈیسک) ایرانی وزارت خارجہ نے کل جمعہ کو امریکی وزارت خزانہ کی جانب سے بیلسٹک میزائلوں کے تجربات اور دہشت گردی کی پشت پناہی جاری رکھنے کے الزام میں ایرانی اداروں اور شخصیات پر پابندیوں کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ تہران بھی امریکا کی اینٹ کا جواب پتھر سے دے گا۔
تہران نے خبردار کیا ہے کہ وہ کسی بھی وقت امریکی شخصیات اور اداروں کو بلیک لسٹ کر سکتا ہے۔
ایران کے سرکاری ٹی وی کی پر نشر کیے گئے وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی انتظامیہ کی طرف سے ایرانی شخصیات اور اداروں کو بلیک لسٹ کیے جانے پر تہران امریکیوں کو ویسا ہی جواب دے گا۔ امریکا کو مناسب جواب دینے کے لیے کوئی بھی قدم اٹھایا جا سکتا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی حکومت نے ایرانی شخصیات اور اداروں پر پابندیوں کا اعلان کر کے یہ ثابت کیا ہے کہ امریکی انتظامیہ جان بوجھ کر حالات خراب کرنا چاہتی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ تہران جوابی کارروائی کے طور پر امریکی کمپنیوں اور اداروں پر پابندیاں عاید کرسکتا ہے۔ ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ ان کے پاس بھی دہشت گردی کی ملوث امریکی اداروں اور شخصیات کی ایک فہرست موجود ہے جن پر تہران کی جانب سے پابندیاں عاید کی جاسکتی ہیں۔
ایران نے امریکی پابندیوں کو غیر قانونی اور سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی خلاف ورزی قرار دیا جس میں ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان طے پائے تہران کے متنازع جوہری پروگرام کے معاہدے کی توثیق کی گئی ہے۔