پیانگ یانگ (جیوڈیسک) شمالی کوریا نے اپنے خلاف نئی امریکی پابندیوں کو امریکا کا ایک جنگی اقدام قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی ہے اورکہاہے کہ امریکا دونوں کوریائی ریاستوں کے بہتر ہوتے ہوئے روابط کو دوبارہ خراب کرنا چاہتا ہے۔
کمیونسٹ کوریا کے سرکاری میڈیا نے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایاکہ جنوبی کوریا میں کھیلوں کے سرمائی اولمپک مقابلوں میں دونوں حریف کوریائی ریاستوں کے کھلاڑیوں کا ایک ہی دستے میں شامل ہونا ایسی بڑی پیش رفت ہے جو شمالی اور جنوبی کوریا کے بہتر ہوتے ہوئے تعلقات کا پتہ دیتی ہے۔
شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا کی طرف سے یہ بھی کہا گیا کہ امریکا نے کمیونسٹ کوریا کے خلاف جن نئی پابندیوں کا فیصلہ کیا ہے، وہ واشنگٹن کی اس سوچ کا ثبوت ہے کہ وہ دونوں کوریاؤں کے بہتر ہوتے ہوئے روابط کو دوبارہ خراب کرنا چاہتا ہے۔
شمالی کوریا کی وزارت خارجہ کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے سرکاری خبر رساں ادارے نے لکھاہے کہ دونوں کوریائی ریاستوں نے ایک دوسرے کے ساتھ بہت اچھی طرح تعاون کیا اور جنوبی کوریا میں اولمپک مقابلوں کا انعقاد کامیاب رہا لیکن امریکا پیانگ یانگ کے خلاف نئی پابندیوں کے ساتھ جنگ کے خطرے کو ایک بار پھر جزیرہ نما کوریا پر لے آیا ہے۔
شمالی کوریا کی وزارت خارجہ کے مطابق سیؤل میں سرمائی اولمپک مقابلوں کی اختتامی تقریب سے کچھ ہی پہلے امریکا کی طرف سے ڈیموکریٹک پیپلز رپبلک آف کوریا کے خلاف نئی پابندیوں کا عائد کیا جانا ایک ایسا جارحانہ قدم ہے جسے پیانگ یانگ اپنے خلاف ایک جنگی اقدام ہی سمجھے گا۔