واشنگٹن (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم نے امریکی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ سعودی آئل ریفائنریز پر حملوں کے جواب میں ایرانی تیل کی تنصیبات پرحملے کرے۔
گراہم نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ٹویٹ کیا ‘اب وقت آگیا ہے کہ امریکا ایرانی اشتعال انگیزی کا نوٹس لیے۔ اگر ایران اشتعال انگیزی جاری رکھتا یا جوہری افزودگی میں اضافہ کرتا ہے تو ایرانی تیل کی تنصیبات پر حملوں کا منصوبہ غور کے لیے میز پرلایا جائے’۔
انہوں نے کہا کہ ایران اس وقت تک اپنی بد سلوکی کو نہیں روکے گا جب تک اسے یہ اندازہ نہ ہو کہ اس کے نتائج کتنے خوفناک ہوسکتے ہیں۔ اس کے لیے امریکا کو ایران کی تیل تنصیبات کو تباہ کرنا ہوگا جو ایرانی رجیم کی کمر توڑ دے گا۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز سعودی عرب میں تیل کی دو تنصیبات پر ڈرون طیاروں کی مدد سے کیے گئے حملوں میں آگ بھڑک اٹھی تھی اور تیل کی پیداوار بھی کچھ دیر کے لیے تعطل کا شکار ہوئی۔
یمن میں آئینی حکومت کے دفاع کے لیے کام کرنے والے عرب فوجی اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں تیل تنصیبات پرحملوں کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبد العزیز سے ٹیلیفون پر بات چیت کرتے ہوئے سیکیورٹی کے شعبے میں سعودی عرب کو تعاون کی پیش کش کی ہے۔
سعودی ولی عہد نے کہا کہ ان کا ملک دہشت گردی کی اس جارحیت کا مقابلہ کرنے اور اس سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔