شام (جیوڈیسک) امریکہ نے شام کے ایک ہوائی اڈے کو ٹام ہاک کروز میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے۔
یہ کارروائی رواں ہفتے کے دوران مبینہ طور پر صدر بشار الاسد کی فوج کی طرف سے شامی باغیوں کے زیر قبضہ علاقے میں کیمیائی حملے کے جواب میں کی گئی ہے جس کیمیائی حملے میں بچوں اور خواتین سمیت لگ بھگ 100 شہری ہلاک اور 300 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔
امریکہ کی طرف سے شامی فوج کے خلاف یہ پہلی براہ راست کارروائی ہے۔
امریکہ عہدیداروں نے بتایا کہ مشرقی بحیرہ روم سے 59 ٹام ہاک میزائل شام کے ہوائی اڈے پر داغے گئے۔
کیمیائی حملے پر عالمی برادری نے شدید غم و غصے کا اظہار کیا تھا اور اس کی ذمہ داری صدر بشار الاسد کی حکومت اور اس کے اتحادی روس پر عائد کی تھی۔
تاہم گزشتہ روز صحافیوں سے گفتگو میں شامی وزیرِ خارجہ نے روسی حکومت کے اس دعوے کو دہرایا کہ فضائی حملوں میں باغیوں کے ایک گودام کو نشانہ بنایا گیا تھا جہاں انہوں نے کیمیائی ہتھیار ذخیرہ کیے ہوئے تھے۔
دوسری جانب روس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر پوٹین نے شفاف تحقیقات کے بغیر بے بنیاد الزامات لگانے پر برہمی ظاہر کی ہے۔