امریکہ (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی صدر جو بائڈن نے اطلاع دی ہے کہ شام میں دہشت گرد تنظیم وائے پی جی ۔ PKK کے زیر قبضہ تیل نکلنے والے علاقوں کے لیے ایک امریکی فرم کو دی گئی ’پابندیوں سے مبرا رکھنے کی مراعات‘ کی مدت میں توسیع نہیں کی جائیگی۔
امریکی اسوسیئٹیڈ پریس نے اس ضمن میں نام خفیہ رکھے جانے والے ایک سرکاری افسر کے حوالے سے اپنی خبر میں لکھا ہے کہ بائڈن انتظامیہ شام میں تیل نکالے جانے والے علاقوں سے متعلق ایک نیا قدم اٹھانے کی تیاریاں کی گئی ہیں۔
جس کے مطابق بائڈن انتظامیہ نے گزشتہ برس شام میں تیل نکالنے کی کاروائیوں میں حصہ لے سکنے کے لیے ڈیلٹا کریسنٹ انرجی نامی امریکی فرم کو دی گئی مراعات میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
امریکی وزارت ِ خزانہ نے اس سے قبل کی پابندیوں کے دائرہ کار میں امریکی فرموں کو شام میں توانائی کے حصول کی کاروائیوں میں کام کرنے پر پابندی عائد کی تھی تو سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے اپریل 2020 میں ڈیلٹا کریسنٹ انرجی فرم کو اس فیصلے سے مثتثنیٰ قرار دے دیا تھا۔