واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکا میں آئے روز اسکولوں میں فائرنگ سے طلبہ کی ہلاکتوں کے واقعات کے بعد اعلی عدالت نے پستول کی خریداری کو غیر قانونی قرار دے دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی اعلیٰ عدلیہ کی جانب سے چھوٹے ہتھیار کی خریداری کو غیر قانونی قرار دینے کا فیصلہ اس وقت آیا کہ جب ملک بھر میں اسلحہ سے شہریوں کی بڑھتی ہلاکتوں پر بحث جاری ہے۔
جبکہ صدر براک اوباما بھی ان ہلاکتوں پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کرچکے ہیں، عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ ہر فرد کو اپنے دفاع کے لئے اسلحہ خریدنے کی اجازت ہوگی تاہم کسی اور شخص کو تحفے میں اسلحہ دینے یا وہ شخص جو خود اسے خرید سکتا ہے اسلحہ دیناغیر قانونی ہوگا۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ٹی ٹی پستول کی خریداری پر پابندی کا مقصد دماغی توازن کھو جانے والے افراد کو اسلحہ کی پہنچ سے دور رکھنا ہے جبکہ ہر عاقل اور بالغ شخص قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے ذاتی استعمال کے لئے اسلحہ خرید سکتا ہے۔
واضح رہے کہ امریکا کی مختلف ریاستوں میں ایسے واقعات رونما ہوچکے ہیں جہاں نفسیاتی امراض میں مبتلا افراد اسکولوں میں گھدس کراور مختلف مقامات پر کھلے عام فائرنگ کر کے طلبا سمیت دیگر افراد کو اپنی بربریت کا نشانہ بناچکے ہیں۔