کراچی (جیوڈیسک) امریکی دفاعی نیوز سائٹ’’Strategy Page‘‘ کے مطابق امریکا نے جدید ورژن کے گن شپ ہیلی کاپٹروں کی پاکستان کو فراہمی سے انکار کر دیا ہے۔ چند سالوں سے پاکستان امریکا سے 6.6ٹن وزنیAH-1W ماڈل کے گن شپ ہیلی کاپٹر حاصل کرنے کی کوشش میں ہے۔ امریکا نے اے ایچ ون ماڈل کے کسی بھی ورژن کے گن شپ ہیلی کاپٹرکے حصول کی پاکستانی درخواستوں کو مسترد کردیا ہے۔
امریکی انکار کے بعد پاکستان چین سے ڈبلیو زیڈ10، ترکی سے ٹی 129، اور روس سے ایم آئی 35 گن شپ ہیلی کاپٹر حاصل کرے گا۔رپورٹ کے مطابق پاکستان موجودہ 35 گن شپ ہیلی کاپٹرز AH-1S اور AH-1F کی جگہ نئے ہیلی کاپٹر لانا چاہتا ہے۔ان میں سے 3 ہیلی کاپٹر حالیہ چند سالوں میں قبائلی علاقوں میں ضائع ہوگئے۔
پاکستان اب استعمال شدہ ہیلی کاپٹروں کی بجائے نئے گن شپ ہیلی کاپٹر حاصل کرنے کو ترجیح دے رہا ہے۔پاکستان کے زیر استعمال اے ایچ-ون ایف ہیلی کاپٹر کی طرح اے ایچ ۔ ون ڈبلیو ہیلی کاپٹر بھی دو کریو کے ساتھ 20 ایم ایم، تین بیرل، 750 راؤنڈز کی آٹو کینن سے لیس ہوتا ہے۔ یہ آٹھ TOW میزائل یا 70 ایم ایم کے 38 ان گائیڈڈ راکٹ لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ ہیلی کاپٹر امریکی میرین کور کی طرف سے تیار کیے گئے جن کی تشکیل بحریہ کے استعمال کے لئے ہے۔
دو انجن اور سمندری پانی سے پہنچنے والے نقصان سے اسے محفوظ بنایا گیا ہے۔امریکی میرین کور نے اپنے 180 AH-1T/W ہیلی کاپٹر کی از سر نو مینو فیکچرنگ کر کے اسے اے ایچ۔ ون زیڈ گن شپ ہیلی کاپٹر میں تبدیل کر دیاہے یہ ہیلی کاپٹر 2011 سے امریکی استعمال میں ہیں۔
پاکستانی ہیلی کاپٹر بھی نائٹ وژن سے مزین ہیں ۔تاہم امریکا نے پاکستان کوڈبلیو ماڈل یا کوئی بھی جدید ورژن کے ہیلی کاپٹر پاکستان کو فراہم کرنے سے انکا ردیا ہے۔