واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکا کی شمال مشرقی ریاستوں کو 2 دہائیوں کے شدید ترین سرد موسم کا سامنا ہے، کئی ریاستوں کا درجہ حرارت منفی 35 تک گرچکا ہے، ایک ہزار سے زائد پروازیں منسوخ جبکہ چھ ہزار سے زائد تاخیر کا شکار ہیں،شہریوں نے کئی دن کا راشن گھروں میں جمع کرلیا ہے۔
امریکا کو گزشتہ بیس سال کے شدید ترین سرد موسم کا سامنا ہے، مڈ ویسٹ اور شمال مشرقی ریاستوں کا پارہ منفی تیس پر ٹھٹھر کر جم چکا ہے، محکمہ موسمیات نے وارننگ دی ہے کہ حفاظتی اقدامات کے بغیر باہر نکلے تو برف بننے میں پانچ منٹ لگیں گے، اوہائیو، وسکونسن، شکاگو، شمالی اور جنوبی ڈکوٹا میں صرف ایک ہی منظر ہے، برف سے ڈھکی گاڑیاں، مکانات، اور سڑکیں، انڈیانا میں گروسری اسٹورز خالی ہو چکے ہیں۔
خریداروں نے کئی روز کے لیے ٹرالیز بھر لی ہیں، سردی سے منجمد ریاستوں میں ایک ہزار سے زائد پروازوں کی اڑان منسوخ کی جاچکی، چھ ہزار سے زائد تاخیر کا شکار ہیں، مسافر ائیر پورٹس پر سامان کے ڈھیر لگائے بیٹھے ہیں، امریکا کے پڑوس کینیڈا میں بھی صورت حال مختلف نہیں، ہر جانب برف باری کے ساتھ سردی راج جماچکی ہے۔
ٹورنٹو میں درجہ حرارت منفی چونتیس تک گرچکا ہے، ادھر برطانوی دارالحکومت لندن سیلاب کے بعد کی صورت حال سے پریشان ہے، کار پرکنگز،سڑکوں پر ہر جگہ پانی نے جگہ بنالی ہے۔
پارکس میں بچے نہیں کھیل رہے، بطخیں سیلابی پانی میں تیراکی کے مزے اڑارہی ہیں، ویلز کے ایک قصبے میں طاقتور لہروں اور طوفانی ہواوٴں نے ساحلی دیوار کو توڑ دیا، برطانوی ماحولیاتی ادارے نے اگلے 48 گھنٹوں کے دوران تیز ہواوٴں اور سیلاب کی نئی وارننگ جاری کرتے ہوئے ملک بھر میں ایمرجنسی کا اعلان کردیا ہے۔