واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکا نے عالمی برادری کی سخت مخالفت کے باوجود 1800 میل سے حملہ کرنے والے ڈرون بنانے کی تیاریاں شروع کر دیں۔
ایک غیر ملکی خبر رسا ں ادارے کے مطابق ڈرون طیاروں کی پا کستا ن اور یمن میں تباہ کاریوں پر کئی عالمی ادارے اپنی تشویش کا اظہار کرچکے ہیں اور اقوام متحدہ میں بھی ڈرون کے خلاف کئی قراردادیں پیش کی جاچکی ہیں لیکن اس کے باوجود امر یکا پر اس کا کوئی اثرنہیں ہوا اور اس نے دنیا کے سب سے تیز رفتار ڈرون طیارہ بنانے کے تیاریاں شروع کر دی ہیں جو 18 سو میل کے فاصلے سے ہدف کا تعاقب کرے گا۔
یہ فیصلہ ایسے وقت پر سامنے آیا ہے کہ جب امریکا کے سیکریٹری دفاع چک ہیگل یہ اعلان کر چکے ہیں کہ امریکا اپنا دفاعی بجٹ انتہائی کم کرنے جارہا ہے۔ اب جب سر پر جنگی جنون کا بھوت سوار ہو تو کیا کہا جاسکتا ہے۔