لاہور (جیوڈیسک) بائیو فیول کے ماہرین نے کہاہے کہ استعمال شدہ کوکنگ آئل سے انتہائی کم لاگت میں بائیو ڈیزل تیار کیا جا سکتا ہے جوماحول دوست ہونے کے ساتھ ساتھ اربوں ڈالر بچا سکتا ہے۔
حکومت ملک میں بائیو فیول سیکٹر میں ہونے والی سرمایہ کاری کو تحفظ فراہم کرنے کیلیے فوری طور پر قومی اسمبلی سے بائیو فیول ایکٹ منظور کرائے۔ بائیو فیول فورم پاکستان کے چیئرمین رانا توصیف اقبال نے اے پی پی کو بتایا کہ ملک میں بائیو فیول انڈسٹری کو فروغ دے کر اربوں ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ بچایا جاسکتا ہے۔ دنیا بھرمیں توانائی کے متبادل ذرائع تلاش کیے جارہے ہیں اور بائیو ڈیزل، بائیو گیس، اینتھول، مینتھول و دیگر سستے اور قابل عمل ذرائع پر تیزی سے کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بائیو فیول سیکٹر میں ہونے والی سرمایہ کاری کو تحفظ فراہم کرنے کیلیے فوری طور پر قومی اسمبلی سے بائیو فیول ایکٹ منظور کروا کر نافذ کیا جائے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں کھانے کے تیل کی امپورٹ پانچ سے 6 ارب ڈالر کی ہے جسے ایک طرف تو مقامی طور پر فصلیں کاشت کرکے کم کیا جاسکتا ہے جبکہ دوسری طرف استعمال شدہ کوکنگ آئل سے بائیو ڈیزل تیار کرکے اربوں ڈالر کی مزید بچت کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوکنگ آئل سے تیار کردہ بائیو ڈیزل ماحول دوست ہے اور کم دھواں چھوڑتا ہے اور اس سے انتہائی کم لاگت سے بائیو ڈیزل تیار کیا جاسکتا ہے جس سے مقامی انڈسٹری کے فروغ کے ساتھ ساتھ روزگار کے مزید مواقع پیدا کیے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت برازیل میں بائیو فیول انڈسٹری سب سے زیادہ منظم ہے اور ملکی معیشت میں قابل قدر حصہ شامل کر رہی ہے جو ہمارے لیے ایک قابل تقلید مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں جیٹروفا کی کاشت سے بھی ماحول دوست فیول تیار کیا جا سکتا ہے۔