کراچی (جیوڈیسک) دنیا ئے موسیقی کے بے تاج بادشاہ استاد نصرت فتح علی خان کی آج 17 ویں برسی منائی جا رہی ہے۔دنیا ئے موسیقی کے بے تاج بادشاہ اور قوالی کے فن کو نئی جہت دینے والے استاد نصرت فتح علی خاں کو ہم سے جدا ہوئے17 برس بیت گئے لیکن ان کی بنائی ہوئی دھنیں آج بھی لوگوں کے کانوں میں رس گھول رہی ہیں۔لاکھوں دلوں پر راج کرنے والے نصرت فتح علی خان1948 میں فیصل آباد میں پیدا ہوئے ، آپ کے والد استاد فتح علی خان اور چچا استاد مبارک علی خان اپنے دور کے مشہور قوال تھے۔
نصرت فتح علی خان نے بطور قوال دم مست قلند مست مست سے ملک گیر شہرت حاصل کی اور انہوں نے قوالی کی صنف میں مغربی انداز متعارف کروایا جسے دنیا بھر میں بھرپور پزیرائی حاصل ہوئی ۔بین الاقوامی سطح پر ان کی شہرت ورلڈ میوزک آرٹ اینڈ ڈانس فیسٹیول سے شروع ہوئی جس کے بعد نصرت فتح علی خان کی آواز کا جادو سر چڑھ کر بولنے لگا۔ نصرت نے کئی مشہور شعرا کے لکھے گیت گا کر ان کے کلام کو امر کر دیا جہاں بھارتی فلمیں بھی نصرت کی آواز کے بغیر ادھوری سمجھی جانے لگیں اس کے علاوہ انہوں نے کئی بھارتی فلموں میں گانے کے ساتھ موسیقی بھی ترتیب دی۔
ان کی قوالیوں کے 25 البم ریلیز ہوئے جس کی وجہ سے ان کا نام گنیز بک آف دی ورلڈ ریکارڈ میں درج کیا گیا، ان کے مشہورگیتوں میں اکھیاں اڈیکدیاں، ایس توں ڈاڈا دکھ نہ کوئی، یار نہ بچھڑے ، میری زندگی ہے تو اور دلوں میں اتر جانے والی حمدوہی خدا ہے قابل ذکر ہیں۔ نصرت فتح علی 16 اگست 1997 کو اس جہان فانی سے کوچ کرگئے لیکن گلوکاری کے میدان میں شاید ان کا خلاء مدتوں پورا نہ ہوسکے گا۔