کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں عوام کی جان و مال کے محافظ ہی لٹیرے نکلے، لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر جان بلوچ کے قریبی ساتھی انسپکٹر چاند خان نیازی سے تفتیش میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔
گرفتار ملزم چاند خان نیازی نے انکشاف کیا ہے انسپکٹر امتیاز نیازی، انسپکٹر عابد تنولی عزیر بلوچ کے احکامات کے مطابق کام کرتے تھے۔ جن پہ تکیہ تھا وہی پتے ہوا دینے لگے ، جرم کیسے نہ پنپتا ، جب قانون کے رکھوالے ہی جرائم پیشہ افراد کا ساتھ دیتے ہوں۔
عزیر جان بلوچ کے قریبی ساتھی ملزم انسپکٹر چاند خان نیازی نے ابتدائی تفتیش میں یہ چشم کشا انکشاف کیا ہے کہ ایس پی رینک سے لیکر کانسٹیبل رینک کے پولیس اہلکار عزیر بلوچ کے زیر اثر کام کرتے تھے۔
ان 14 پولیس اہلکاروں میں کچھ ریٹائرڈ افسران بھی ہیں جن میں سابق ایس پی لیاری رئیس غنی ، سابق ایس ایچ او بغدادی عابد تنولی اور انسپکٹر امتیاز نیازی ، عزیر بلوچ کے احکامات کے مطابق کام کرتے تھے ۔ تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس کانسٹیبل فاروق نیازی بیٹر کے طور پر کام کرتا رہا۔
ذرائع کے مطابق حاضر سروس اور ریٹائرڈ پولیس اہلکاروں کو تفتیش کیلئے طلب کیا جا سکتا ہے۔ چاند خان نیازی کو چند روز قبل رینجرز نے گرفتار کیا گیا تھا۔ انسپکٹر چاند خان نیازی پر ارشد پپو، یاسر عرفات اور یاسر پٹھان کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔