لاہور (جیوڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے وزارت مذہبی امور سیعازمین حج کے لئے سعودی عرب میں کئیگئے انتظامات کی رپورٹ طلب کرلی۔ لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عمر عطابندیال نے کیس کی سماعت شروع کی تو درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ زائد پیسے وصول کرنے کے باوجود حج ٹور آپریٹرز عازمین حج کو سہولیات فراہم نہیں کر رہے۔
عدالت صورتحال کانوٹس لے جس پرعدالت نیوزرات مذہبی امور سے دریافت کیا کہ اگر ٹورآپریٹر زیادہ پیسے لے رہے ہیں تو حجاج کو کیاسہولیات فراہم کررہے ہیں۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے عازمین حج کے نام پراکٹھے کئے جانے والے 19کروڑ روپے کے فنڈز کی تفصیلات بھی طلب کیں۔
عدالت کا کہنا تھا کہ حجاج آرگنائزیشن پاکستان ہرسال عازمین حج سے فی کس 5 ہزار روپے کافنڈ اکٹھا کرتے ہیں۔ عازمین حج سے اکٹھا کیاگیا فنڈ کہاں خرچ ہوتاہے اوراس کے مقاصد کیاہیں جس کے بعد عدالت نے حج کوٹہ کیس کی سماعت 5 جون تک ملتوی کردی۔