وائٹ ہاوس (اصل میڈیا ڈیسک) امریکا میں کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے ویکسین تیار کرنے والی بڑی کمپنیوں ‘فائزر’ اور ‘موڈرنا’ نے صدر ڈونل ٹرمپ کی دعوت پر’ویکسین سمٹ’ میں شرکت کا بائیکاٹ کردیا۔ صدر ٹرمپ کی دعوت پر آج منگل کو وائٹ ہاؤس میں ہونے والے “ویکسین سمٹ” کے نام سے موسوم کیا گیا۔ اس سمٹ کے انعقاد کا مقصد امریکا میں کرونا کی روک تھام کے حوالے ہونے والے اقدامات اور پیش رفت کی کوریج کرنا ہے۔
امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق صدر ٹرمپ کی انتظامیہ “فائزر” کے ساتھ عوام دشمنی میں داخل ہوگئی جب انہوں نے الزام عاید کیا کہ فائزر’ نے دانستہ طور پر ویکسین کے نتائج کا اعلان کرنے میں تاخیر کی ہے۔ کمپنی نے صدر ٹرمپ کے اس الزام کو مسترد کر دیا اور کہا کہ اس نے امریکی صدارتی انتخابات پر اثرانداز ہونے کے لیے ویکسین کی تیاری میں تاخیر کی تھی۔ کمپنی کو ‘وارپ اسپیڈ’ کے عنوان سے منعقدہ پروگرام میں حصہ لینے کے لیے مدعو کیا گیا تھا۔
تاہم فائزر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر البرٹ بورلا نے “ویکائنز سمٹ” میں شرکت سے انکار کردیا اور کہا کہ موڈرنا کے ‘سی ای او’ اسٹافی بینسل نے بھی شرکت کرنے سے انکار کردیا ہے۔ امریکا میں کرونا کی دوائی تیار کرنے والی کمپنیوں کی طرف سے ایوان صدر میں منعقدہ سمٹ میں شرکت کے بائیکاٹ نے صدر ٹرمپ کو ایک شرمساری کا سامنا کرنا پڑا ہے۔