زیارت : عید الضحیٰ کے چھٹیوں کے ختم ہونے کا باوجود سیاحوں کی آمد کا سلسلہ جاری سیاحوں کی آمد کی وجہ سے وادی کی رونقیں بحال ہونا شروع ہوگئی ۔مختلف پکنک پوئنٹس (زیزری پارک، نری سر ، بابا خرواری اور ڈمیارہ )سمیت اکثر مقامات پر سیاحوں کی سخت ہجوم ۔وادی میں سیاحوں کے لئے سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے سیاحوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور اکثر سیاح سہولیات نہ ہونے اور حکومتی عدم توجہی کے باعث مایوس ہونے لگے ۔زیارت کے تقریباً تمام پکنک پوائنٹس دوسرے اہم سہولیات کے علاوہ پانی جیسی اہم سہولت سے بھی محروم ہیں اور بازار کے علاوہ وہاں پر بھی ٹینکر مافیا کا راج ہے دوسرے اشیاء خوردنوش کی مہنگائی کے علاوہ سیاح پانی بھی مہنگے داموں میں خریدنے پر مجبور ہونے لگے ہیں ۔سڑکیں بھی سفر کے قابل نہیں رہی ہے ۔ جس سے سیاح وادی کی سیاحت سے بدظن ہورہے ہیں۔
وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے زیارت کے لئے اعلان کردہ ایک ارب روپے کے پیکج کا بھی کوئی فائدہ نہیں ملا اور نہ ہی وزیر اعلیٰ کی اعلان کردہ پیکجز کا کچھ اثر ہوا تمام پیکجز انہیں تقریبات کے خطابات تک محدود یا پھر اربوں کے پیسے کرپشن کی نذر یا ہڑپ کئے گئے بہر حال عوام کو اس کا کوئی فائدہ نہیں پہنچا اور عواماور سیاحوں کو جیسے مشکلات پہلے تھے ان مشکلات کا انہیں اب بھی سامنا کرنا پڑ رہاہے اور اعلان کردہ پیکجز سے ابھی تک کوئی سہولت میسر نہیں ہوا ہے ۔سہولیات کی عدم موجودگی کی وجہ سے میڈیا کے نمائندوں کو بتاتے ہوئے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے سیاحوں کا کہنا تھا کہ یہاں پر ہم جس جگہ بھی گئے ہیں وہاں پر سہولیات کی مکمل فقدان ہوتی ہے تمام اہم سیاحتی مراکز پینے کے صاف پانی کی سہولت سے بھی محروم ہیں۔
ڈمیارہ اور زیزری تک جانے والی سڑکیں انتہائی خستہ حال ہونے کے ساتھ ساتھ بہت چھوٹی اور تنگ بھی ہے جس کی وجہ سے ڈمیارہ جیسے خطرناک راستے پر بہ یک وقت دو گاڑیان نہیں گزر سکتی اور بعض مقامات پر بمشکل دو گاڑیاں ایک ساتھ کرا س ہوجاتی ہے حکومت سیاحوں کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے فی الفور زیارت کے سیاحت کی فروغ کے لئے خصوصی اقدامات اٹھائیں اور زیارت آنے والے سیاحوں کی مشکلات کو دور کرنے کے لئے اقدامات اٹھائیں ۔تاکہ وادی آنے والے سیاحوں کو ذیادہ مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔