بینچ و بار ایک ہی گاڑی کے دو پہیے ہیں ان میں باہمی ربط انصاف کی فراہمی کے لیے ضروری ہے، چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی فد سے گفتگو

میرپور چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا ہے کہ عدلیہ کی آزادی اور آئین کی سربلندی کے لیے وکلاء کی تاریخ ساز جدوجہد کے نتیجے میں آج انصاف کا بول بالا ہے۔ فوری اور سستا انصاف عام آدمی کی دہلیز پر اسے مل رہا ہے جو ایک مضبوط اور عدالتی نظام جمہوری ریاست کی موجودگی کا آئینہ دار ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے میرپور کے سینئر وکلا کے ایک نمائندہ وفد سے لاہور ہائی کورٹ میں واقع اپنے چیمبر میں خصوصی گفتگو کے دوران کیا۔

جس میں سابق وائس چیئرمین آزاد جموں و کشمیر بار کونسل چوہدری اشفاق احمد ایڈووکیٹ، چوہدری محمد اختر ایڈووکیٹ، سابق ایڈیشنل ایڈووکیٹ، جنرل سردار محمد رازق خان ایڈووکیٹ، سیکرٹری لائبریری سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن سلطان انوار الثقلین خان ایڈووکیٹ، چوہدری خالد محمود اشرف ایڈووکیٹ، سردار فضل رازق ایڈووکیٹ اور دیگر شامل تھے۔ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا ہے کہ بینچ و بار ایک ہی گاڑی کے دو پہیے ہیں۔ ان میں باہمی ربط انصاف کی فراہمی کے لیے ضروری ہے۔

وکلاء محنت اور قانون کی بہتر تشریح کے ذریعے بہترین فیصلوں کے حصول کے لیے عدالتوں کی راہنمائی و معاونت کر سکتے ہیں۔ وکیل جتنا اچھا کیس پلیڈ کرے گا۔ جج کے لیے اتنا ہی قانون کے مطابق انصاف کرنا آسان ہو گا۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ آج پاکستان میں عدلیہ آزاد ہے جو کرپشن کے خاتمے، جمہوری اقدار کے فروغ اور انصاف کی فراہمی کر رہی ہے۔ پاکستان کی تاریخ میں عدلیہ جتنی آج مضبوط و جاندار ہے اس سے پہلے نہ تھی جس کا سہرا آزاد کشمیر و پاکستان کے وکلاء کے سر ہے۔ جنہوں نے عدلیہ آزادی کی تحریک میں بھرپور کردار ادا کر کے جہاں پوری دنیا میں وکلاء کے عزت و وقار میں اضافہ کیا وہیں عدلیہ کو بھی اعتماد کیمپ و حوصلہ اور پوری یکسوئی کے ساتھ انصاف کی فراہمی کے محفوظ راستہ پر گامزن کر دیا۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ آزاد کشمیر اور پاکستان کی عدلیہ اور وکلاء آپس میں دوستی اور اعتماد کے رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں۔ سپریم کورٹ آف پاکستان و آزاد کشمیر کے مابین سائن ہونے والا MOU قانون اور ضابطہ کے طریقہ کار کے باہم تبادلے اور اعتماد سازی کے ذریعے عدلیہ میں مزید بہتری کی نوید ہے۔ جیوڈیشل پالیسی کے حوالے سے آئندہ اجلاس آزاد کشمیر میں متوقع ہے جس میں مجھ سمیت لاہور ہائی کورٹ کے دیگر ججز بھی شرکت کریں گئے۔

آزاد کشمیر کے وکلاء وفد نے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ عمر عطا بندیال کے قومی ایشوز اور عوامی بہتری کے لیے کیے گئے بے لوگ فیصلوں پر انہیں سراہا بالخصوص کالا باغ ڈیم کی تعمیر، صدارتی اشناء سمیت دیگر اہم قومی نوعیت کے مقدمات کے تاریخ ساز فیصلوں پر ان کی تعریف کی۔ علاوہ ازیں لاہور ہائی کورٹ میں اہل مقدمات کی آسانی و سہولت کے لیے ہیلپ لائن اور تمام مقدمات کو کمپیوٹرائزڈ کرنے جیسے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ قبل ازیں جب آزاد کشمیر کے وکلاء کا وفد لاہور ہائی کورٹ پہنچا تو ہائی کورٹ عملہ و انتظامیہ نے ان کا استقبال کیا اور ان کی بھرپور تواضع بھی کی۔