کراچی (جیوڈیسک) محکمہ کسٹمز نے جون 2012 تا نومبر2013 کے دوران 1900 گاڑیوں کی کلیئرنس میںقومی خزانے کو 45 کروڑروپے کے ڈیوٹی وٹیکسزکا نقصان پہنچانے والے عناصرکے خلاف تحقیقات کا آغازکر دیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ گاڑیوں کی کلیئرنس میں قومی خزانہ کو 45 کروڑ روپے کے ڈیوٹی وٹیکسزکے نقصان کی تحقیقات کرنے کے لیے کلکٹر ایکسپورٹ واصف میمن کی سربراہی میں 3 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جبکہ دیگر ممبران میں ایڈیشنل ڈائریکٹرکسٹمزانٹیلی جنس خلیل یوسفانی اور ایڈیشنل ڈائریکٹر انٹرنل آڈٹ خالدجمال شامل ہیں۔ ذرائع نے بتایاکہ 3 رکنی کمیٹی کی جانب سے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے اورمذکورہ کمیٹی کو 30 اپریل 2014 تک رپورٹ جمع کرانی ہے۔
واضح رہے کہ درآمدکنندگان کی جانب سے وفاقی ٹیکس محتسب میں درخواست دائرکی گئی تھی کہ کسٹمز ہائوس کراچی سے ایس آراو 1440 (I) / 2012 کے مطابق گاڑیوں کی کلیئرنس نہیں کی جا رہی جبکہ پشاورڈرائی پورٹ پر مذکورہ ایس آراوپر عملدآمد کیا جا رہا ہے جس کے باعث کراچی اورپشاورمیں ایک جیسی گاڑیوں کی کلیئرنس مختلف ڈیوٹی وٹیکسزکی ادائیگی پر کی جا رہی ہے۔
اس معاملے پر تحقیقات کی گئی جس سے اس امرکی تصدیق ہوگئی کہ کراچی اورپشاورمیں مختلف ڈیوٹی کی ادائیگی پر گاڑیوں کی کلیئرنس کی گئی ہے تاہم محکمہ کسٹمزنے اس بات کو بھی تسلیم کیاکہ غیرضروری تبادلوں کی وجہ سے جون 2012 تا نومبر 2013 کے دوران 1900گاڑیوں کی کلیئرنس پرمحکمہ کسٹمز کو 45 کروڑ مالیت کا نقصان ہوا۔