کاراکاس (اصل میڈیا ڈیسک) وینزویلا میں خود کو عبوری صدر اعلان کرنے والے حزب اختلاف کے اسمبلی ممبر ہوان گوآئیڈوکو وطن واپسی پر سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
دارالحکومت کاراکاس کے شمال میں واقع مائکوئٹیا سائمن بولیوار انٹر نیشنل ائیر پورٹ پہنچنے پر پاسپورٹ کنٹرول کے حصے میں انہیں کسی رکاوٹ کا سامنا نہیں ہوا لیکن سوشل میڈیا سے شئیر کئے جانے والے ویڈیو مناظر کے مطابق ائیر پورٹ پر انہیں بعض شہریوں کے سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
وینزویلا کی امریکی پابندیوں کی زد میں آئی فضائی کمپنی کونویاسا کے یونیفارم میں ملبوس ایک عورت نے گوآئیڈو پر ڈرائی فروٹ اور پانی پھینکا اور اطراف کے احتجاجی گروپ نے ان کے خلاف غدار کے نعرے لگائے۔
بیرونی پروازوں کے حصے سے گزرتے ہوئے گوآئیڈو کا سامنا اپنے حامیوں سے ہوا جنہوں نے ان کے حق میں نعرے لگائے اور محبت کا اظہار کیا۔
انہوں نے کچھ دیر اپنے حامیوں سے بات چیت کی اور تصویر اتروائی۔
ائیر پورٹ سے باہر نکلنے پر انہیں زیادہ سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑا اور ہاتھا پائی کے دوران مخالف گروپ کے ایک شخص نے گوآئیڈو کا گریبان پکڑ کر انہیں جھنجھوڑا۔
بعد ازاں وہ اپنے حفاظتی دستے کے ساتھ دارالحکومت کاراکاس روانہ ہو گئے۔
سوشل میڈیا سے جاری کردہ بیان میں گوآئیڈو نے کہا ہے کہ “میں ملک کی تمام سیاسی طاقتوں اور سول سوسائٹیوں کو مخاطب کر کے کہہ رہا ہوں کہ ڈکٹیٹر کبھی بھی اس قدر تنہا نہیں ہوا تھا جتنا کہ اس وقت ہے۔ اس وقت ہمیں پہلے سے کہیں زیادہ سیاسی ڈسپلن، اعتماد اور اتحاد کی ضرورت ہے۔
گوآئیڈو نے کہا ہے کہ ملک میں جمہوریت اور آزادی کی تعمیرِ نو کے لئے دنیا ہمارے ساتھ ہے۔ وینزویلا میں ایک نئے دور کا آغاز ہو گیا ہے۔
واضح رہے کہ ہوان گوآئیڈو کو وینزویلا کی سپریم کورٹ نے بیرون ملک سفر کی پابندی کا فیصلہ سنایا تھا تاہم پابندی کے باوجود گوآئیڈو 19 جنوری کو دوسری دفعہ ملک سے باہر گئے اور کولمبیا میں منعقدہ برّاعظم امریکہ میں دہشت گردی کے خلاف جدوجہد نامی کانفرنس کے تیسرے وزراء اجلاس میں شرکت کی۔
اس کے بعد گوآئیڈو نے یورپی یونین ممالک اور امریکہ کا دورہ کیا۔