ممبئی (جیوڈیسک) بولی وڈ اداکار انیل کپور جو اب زیادہ تر فلموں میں ولن یا کامیڈی کردار ادا کرتے نظر آتے ہیں وہ ماضی میں مرکزی اور اہم کرداروں میں نظر آتے تھے۔
اگرچہ اب بھی انیل کپور فلموں میں اہم کرداروں میں نظر آتے ہیں، تاہم پھر بھی وہ زیادہ فلموں کے مرکزی ہیرو نہیں ہوتے۔
61 سالہ اداکار ہیرو سے ولن کیسے بنے اور وہ ‘ریس تھری’ جیسی کمرشل فلموں میں کام کرنے کے لیے کیسے راضی ہوئے یہ وہ سوالات ہیں جن کے جوابات ان کے مداح جاننا چاہتے ہیں۔ اگرچہ انیل کپور ریس سیریز کی پہلی دونوں فلموں میں بھی انسپکٹر کے کردار میں نظر آئے تھے، تاہم اس سیریز کی تیسری فلم میں کام کرنے پر انہیں بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
ریس تھری میں کام کرنے پر انہیں اس لیے بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا کہ کچھ تنقید نگاروں اور مداحوں کا خیال تھا کہ ریس تھری کی کوئی کہانی نہیں تھی، بس وہ سلمان خان کی وجہ سے ہی کمائی کرنے میں کامیاب گئی۔ اس فلم میں کام کرنے کے حوالے سے جب ان سے پوچھا گیا تو انہوں نے صاف الفاظ میں کہا کہ انہوں نے ریس تھری میں صرف پیسوں کے لیے کام کیا۔
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق دکن کیرونیکل کے دیے گئے انٹرویو میں انیل کپور نے اعتراف کیا کہ انہوں نے ریس سیریز کی تیسری فلم میں صرف پیسوں کے لیے ہی کام کیا۔ انیل کپور نے وضاحت کی کہ وہ اداکار ہیں اور یہ ان کا پیشہ ہے اور اسی سے ہی ان کی روزی روٹی ہوتی ہے اور گھر کا خرچہ نکلتا ہے۔ اداکار کے مطابق وہ اگر پیسے کمانے کے لیے فلمیں نہیں کریں گے تو گھر کا خرچہ کیسے چلے گا اور پھر انہیں ان کی بیوی بھی گھر میں نہیں آنے دے گی۔
اپنی اداکاری اور زیادہ عمر ہونے کے باوجود جوان نظر آنے اور ہیرو سے ولن بننے کے حوالے سے انیل کپور کا کہنا تھا کہ اگرچہ انہیں چند دوست کہتے ہیں کہ میں ایک ہیرو ہوں اور مجھے ایسے کردار پھر سے ادا کرنے چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ تاہم وہ ایسا نہیں سمجھتے اور انہیں ولن جیسے کردار ادا کرنے پر کوئی تعجب نہیں، کیوں کہ وہ بھی خود کو ایک عام آدمی کی طرح سمجھتے ہیں اور وہ ہر کردار میں خود کو فٹ سمجھتے ہیں۔
واضح رہے کہ ریس سیریز کی پہلی دونوں فلموں میں انیل کپور نے ایک کرپٹ پولیس افسر جب کہ ریس تھری میں ایک لالچی اور ہتھیاروں کا کاروبار کرنے والے شخص کا کردار ادا کیا ہے۔