لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) چوہدری شوگر ملز منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت منظور ہونے کے تیسرے روز مریم نواز کو رہا کر دیا گیا۔
گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ میں کیپٹن (ر) صفدر اور عطااللہ تارڑ نے مریم نواز کا پاسپورٹ سمیت ضمانتی مچلکے اور ساتھ ہی 7 کروڑ روپے کی رقم بھی جمع کروائی تھی جس کی تصدیق لاہور ہائیکورٹ کے رجسٹرار نے کی۔
احتساب عدالت نے باقاعدہ لاہور ہائیکورٹ سے مریم نواز کی طرف سے زرضمانت 7 کروڑ روپے اور پاسپورٹ جمع کرانے کی تصدیق کی جس کے بعد ان کی رہائی کےلیے روبکار جاری کیا گیا۔
احتساب عدالت کے ڈیوٹی جج امجد نذیر چوہدری نے نیب عدالت میں ایک ایک کروڑ روپے کے دو مچلکے جمع کروانے کے عوض مریم نواز کی رہائی کا روبکار جاری کیا۔
نیب عدالت میں مریم نواز کے ضمانتی مچلکے فیصل ایوب کی طرف سے جمع کرائے گئے جو رکن پنجاب اسمبلی سیف الملکوک کھوکھر کے صاحبزادے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز عدالتی اوقات کار ختم ہونے پر مچلکے جمع نہیں کرائے جاچ سکے تھے۔
احتساب عدالت کی جانب سے روبکار جاری کیے جانے کے بعد جیل حکام نے سروسز اسپتال جاکر مریم نواز سے ان کی رہائی کے آرڈر پر دستخط کرائے جس کے بعد انہیں چوہدری شوگر ملز کیس میں عبوری ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔
مریم نواز رہائی کے بعد اپنے والد نوازشریف کے ہمراہ سروسز اسپتال سے رہائش گاہ منتقل ہوگئیں۔
خیال رہے کہ مریم نواز نے 24 اکتوبر کو والد نواز شریف کی تیمارداری کے لیے ضمانت کی درخواست دائر کی تھی جس پر عدالت نے 31 اکتوبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
نیب پراسیکیوٹر جہانزیب بھروانہ نے مریم نواز کی ضمانت کی مخالفت کی تھی جب کہ مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ضمانت دینے کی استدعا کی تھی۔
نیب نے مریم نواز کو چوہدری شوگر ملز کیس 8 اکتوبر کو نوازشریف سے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کے موقع پر گرفتار کیا تھا۔